لاہور: بادل جم کر برسے، لاہور میں بارش کا 20 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، نشیبی علاقے زیر آب آگئے، مختلف علاقوں میں مکانوں کی چھتیں گرنے سے 3 افراد چل بسے۔شدید بارشوں کے باعث گلیاں تالاب، سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، انڈرپاسز بھی بند ہیں جبکہ 100 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے جس سے مختلف علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔لاہور کے بیشتر علاقوں میں رات سے ہی تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے، شہر میں سب سے زیادہ بارش تاج پورہ میں 224 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔جیل روڈ پر 56، ایئرپورٹ 156، گلبرگ میں 60، لکشمی چوک میں 126، اپر مال 98، مغلپورہ 141 اور نشتر ٹاﺅن میں 101 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ادھر گجرات ڈنگہ روڈ پر بارش کے باعث مکان کی چھت گر گئی، میاں بیوی سمیت 8 افراد ملبے تلے دب گئے، ملبے کے نیچے آکر 2 لڑکیاں جان کی بازی ہار گئیں۔ریسکیو حکام کے مطابق میاں بیوی اور بچوں سمیت 6 افراد زخمی ہوئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 16 سالہ عائشہ اور 14 سالہ مریم کے ناموں سے ہوئی ہے۔دوسری جانب آزادکشمیر اور گلیات میں بھی بادل برس پڑے، محکمہ موسمیات نے ملک کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ 23 جولائی تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
تبصرے بند ہیں.