قیامت خیزگرمی، بجلی بحران انتہاپر،شارٹ فال پھربڑھ گیا

اسلام آ باد / لاہور / پشاور / حیدر آباد: قیامت خیز گرمی کے باعث ملک میں جاری بجلی کابحران انتہاکوپہنچ گیا ، بجلی کی پیداوار12 ہزار میگاواٹ جبکہ شدیدگرمی میں طلب 18 ہزار میگا واٹ سے بھی بڑھ گئی۔ شارٹ فال بڑھنے سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی بڑھ گئی۔ٹی وی رپورٹ کے مطابق وزارت پانی بجلی کے دعوئوں کے برعکس شارٹ فال جمعے کوپھر بڑھ کر6ہزار میگاواٹ سے بھی تجاوزکرگیا ، گرمی میں شدت برقرار رہی تاہم بجلی کی پیداوار میں کئی روز بعدبھی اضافہ نہیں ہوسکا،لاہور سمیت پنجاب بھر میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کاسلسلہ عروج پرپہنچ گیا۔ لاہورمیں ایک گھنٹے بعد دوسے تین گھنٹے جبکہ بعض شہروں میں پانچ پانچ گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے،ٹرپنگ سے قیمتی الیکٹرونکس اشیاجلنے کے واقعات بھی کئی گنابڑھ گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق پیپکو حکام کی جانب سے لیسکو ، فیسکو اور گیپکو کے کوٹہ میں کمی سے بحران بڑھا اوریکساں لوڈشیڈنگ کا شیڈول درہم برہم ہو گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق وزارت پانی و بجلی نے وزارت خزانہ سے بجلی بحران سے نمٹنے کیلیے30جون تک 49 ارب روپے مانگ لیے۔ذرائع کے مطابق وزارت پانی و بجلی نے وزارت خزانہ سے بجلی بحران سے نمٹنے کیلیے پاور ہائوسز کو تیل کی سپلائی اور ادائیگیوں کیلئے30جون تک 49ارب روپے مانگ لیے ہیں۔ لاہور سمیت ملک بھر بدستورشدیدگرمی کی لپیٹ میں ہیں ، لوڈشیڈنگ اور گرمی کے ستائے شہریوں نے نہروں کا رخ کر لیا، شیخوپورہ سے نمائندے کے مطابق گوجرانوالہ روڈ کوٹ رنجیت کے قریب سیکڑوں مکینوں نے دو روز سے بجلی کی مسلسل بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ نورشاہ سے نمائندے کے مطابق گرمی کی شدت سے ایک خاتون سمیت 3افراد ہلاک، موضع ٹھٹھہ بہادر سنگھ میں سمندری کا رہائشی اللہ بخش گرمی کی شدت سے جاں بحق ہوگیا‘ اس کے علاوہ چک158-EBکا رہائشی محمد اکرم لو لگنے سے جاں بحق ہو گیااور فرید ٹائون ساہیوال میں امیراں بی بی چل بسی،ہڑپہ سے نمائندے کے مطابق لوڈشیڈنگ کے دوران ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ساہیوال میں جنریٹر کی سہولت چلڈرن وارڈمیں نہ ہونے کے سبب ایک روزمیں چارمریض بچے گرمی سے ہلاک ہو گئے۔محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی لہر آئندہ چوبیس گھنٹے تک برقراررہے گی۔

تبصرے بند ہیں.