وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے انکشاف کیا ہے کہ موجودہ حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سائفر پیش نہیں گیا تھا بلکہ امریکا میں سابق سفیر نے اجلاس کو صرف بریفنگ دی تھی۔قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے پی ٹی آئی کی حکومت جانے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ہوا، جس میں اعادہ کیا گیا کہ عمران خان کے خلاف کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کو موصول ہونے والے ٹیلی گرام (سائفر) پر قومی سلامتی کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا، امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر نے ٹیلی گرام کے سیاق و سباق اور متن کے حوالے سے بریف کیا۔
تبصرے بند ہیں.