اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان(ایس بی پی) نے ملک میں مختلف طبقات کی طرف سے لوٹی جانے والی اربوں روپے مالیت کی ملکی دولت غیر ملکی کرنسی میں تبدیل کرکے بیرون ملک اسمگل کیے جانے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ڈالر، پاؤنڈز سمیت دیگر غیر ملکی کرنسی بیرون ممالک اسمگل کرنے والے اسمگلروں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے اور ایف بی آر کے کسٹمز حکام نے گزشتہ روز بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیرپورٹ اسلام آباد سے کروڑوں روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی اور اسمگلر گرفتار کرلیے تاہم کرنسی اسمگلنگ میں ملوث گروہ کے سرغنہ کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کسٹمز حکام کو اطلاع ملی تھی کہ ایئر پورٹ کے ذریعے کچھ لوگ کرنسی اسمگلنگ میں ملوث ہیں جس کے باعث ایئرپورٹ پر ویجیلنس حکام کو الرٹ کردیا گیا تھا اور چیکنگ و اسکیننگ سخت کردی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اسکیننگ کے دوران امیر زیب ولد عادل شیر نامی مسافر کے سامان سے 2لاکھ 73 ہزار سعودی ریال اور 80ہزار یو اے ای درہم برآمد ہوئے جن کی پاکستانی کرنسی میں 8کروڑ روپے سے زائد مالیت بنتی ہے۔ کسٹمز حکام نے ابتدائی پوچھ گچھ پر مسافر کو ایئرپورٹ چھوڑنے کے لیے آنے والے اس کے ساتھی کو بھی گرفتار کرلیا۔ اس حوالے سے کو ایف بی آر سے دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر کی ہدایت پر کسٹمز ڈپارٹمنٹ نے کرنسی اسمگلروں کے خلاف کارروائی سخت کردی ہے اور صرف بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اسمگلروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 33 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی غیرملکی کرنسی پکڑی ہے اور کرنسی اسمگلنگ کے ایک کیس میں 5 لوگوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ ایف بی آر کو موصول ہونے والی رپورٹ میں ملک میں مختلف طبقات کی طرف سے لوٹی جانے والی اربوں روپے مالیت کی ملکی دولت غیر ملکی کرنسی میں تبدیل کرکے بیرون ملک اسمگل کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا جس پر ایکشن لیتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان(ایس بی پی) نے ڈالر،پاؤنڈز سمیت دیگر غیر ملکی کرنسی بیرون ممالک اسمگل کرنے والے اسمگلروں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔
تبصرے بند ہیں.