کراچی: آئی او سی نے پاکستان میں قومی اولمپک ایسوسی ایشن کو درپیش مشکل حالات سے کھیلوں کی بین القوامی فیڈریشنز کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی او اے ہی اس کی نمائندہ تنظیم ہے۔ آئی او سی کی انٹر نیشنل ریلیشنز کے سربراہ جیروم پوئیوے نے ایگزیکٹیو بورڈ کے فیصلہ سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کھیلوں کی عالمی تنظیم کے دائرہ اختیار میں آنے والے کھیلوں میں سید عارف حسن کی سربراہی میں کام کرنے والی پی او اے ہی پاکستان کے کھلاڑیوں اور وفود کی شرکت کی زمہ دار ہے، دریں اثناء انھوں نے پی ایس بی کی عبوری کمیٹی کو بھی اس ضمن میں انتباہ جاری کردیا ہے اور کہا ہے کہ اولمپک چارٹر کی خلاف ورزی پر پاکستان کے خلاف پابندی عائد کر دی جائے گی۔دریں اثناء پی او اے کے صدر لیفٹیننٹ جنرل(ر) سید عارف حسن نے کہا ہے کہ آئی او سی مسلسل اولمپک چارٹر کی خلاف ورزی جاری رکھنے پرآخری وارننگ جاری کرنے پر مجبور ہوئی ہے، اگر ملک میں اولمپک تحریک کو نقصان پہنچانے کی کو شش کی گئی تو کھیلوں کی عالمی تنظیم کے پاس پاکستان پر پابندی عائد کرنے کرنے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں ہوگا، جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اولمپک کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ منفی اقدامات کے زریعے ملک کی جگ ہنسائی کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔ آئی او سی کے ایگزیکٹیو بورڈکی وارننگ کو نظر انداز کرنا نادانی اور قومی مفادات کے منافی ہوگا، ادھر پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر میجر جنرل(ر) محمد اکرم ساہی کا کہنا ہے کہ پی اوا ے کے صدر لیفٹیننٹ جنرل(ر) سید عارف حسن پاکستان پر پابندی عائد کرنے کے لیے آئی او سی کو اکسا رہے ہیں، وفاقی وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ کے تحت قائم کی جانے والی پی ایس بی کی عبوری کمیٹی نے پی او اے کے انتخابات کرانے کا فیصلہ کرلیاہے، جمعہ کو ایس او اے سندھ بیچ گیمز کی اختتامی تقریب کے موقعہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے الزام عائد کیا کہ جنرل(ر) عارف اپنے فائدے کے لیے معاملات کو خراب کر رہے ہیں، جب ان کے مفادات کو ٹھیس پہنچ رہی ہے تو وہ کھیلوں کی عالمی تنظیم سے رابطے کر کے پاکستان پر پابندی عائد کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.