ضمنی انتخابات، تقرر، تبادلوں، سرکاری وسائل کے استعمال پر پابندی، ریٹرننگ افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات مل گئے

آئی این پی کے مطابق صدر،وزیراعظم اوروزرائے اعلیٰ قومی وصوبائی اسمبلیوں کے ان 42حلقوںکادورہ نہیںکرسکتے جن میںضمنی الیکشن ہونے جارہے ہیں،الیکشن کمیشن نے گورنرز اوروزرا کے بھی متعلقہ حلقوں کے دورے پرپابندی عائدکردی،وزیراعظم،وزرااوردیگرحکومتی عہدے رکھنے والی شخصیات ضمنی انتخابات والے حلقوںمیںالیکشن کے انعقادتک ترقیاتی اسکیموںکااعلان بھی نہیںکرسکتے جبکہ نمائندے کے مطابق الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کیلیے تعینات ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کومجسٹریٹ درجہ اول کے خصوصیاختیارات سونپ دیے ہیںجومذکورہ افسران سرکاری نتائج تک استعمال کرسکیں گے ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل الیکشن محسوداحمدملک کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق قومی وصوبائی اسملبیوں کے جن حلقوںمیں22 اگست کوضمنی انتخابات ہوں گے ان حلقوں کے ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسران اورریٹرنگ افسران کومجسٹریٹ درجہ اول کے خصوصی اختیارات دیے گئے ہیں۔ افسران عوامی نمائندگی ایکٹ 1976 کی دفعات کی روشنی میںضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی مرتکب افرادکوضابطہ فوجداری کے تحت سمری ٹرائل کے ذریعے سزائیں دے سکیں گے یہ نوٹیفکیشن آج سے نافذ العمل ہوگا۔دوسری جانب خیبرپختونخواکی قومی اسمبلی کی 5اورصوبائی اسمبلی کی 4نشستوں پرضمنی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کامرحلہ بدھ سے شروع ہوگیا،کاغذات نامزدگی جمع کرانے کاعمل 9 جولائی تک جاری رہے گا۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری شیڈول کے مطابق ضمنی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 11 سے 17جولائی تک ہوگی جبکہ اپیلوںکی سماعت 22جولائی سے شروع ہوگی۔ ادھرلاہورکے قومی اسمبلی کے ایک اورصوبائی اسمبلی کے 3 حلقوں کے ضمنی انتخابات کیلیے کاغذات نامزدگی کی وصولی کاسلسلہ جاری ہے۔

تبصرے بند ہیں.