صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اثاثہ جات ڈکلیئر کرنے کی اسکیم کے آرڈیننس 2019ء پر دستخط کر دیے۔صدر مملکت کے دستخط کے بعد اسکیم کا اطلاق فوری طور پر پورے ملک میں ہوگا، اسکیم کا اطلاق 30 جون 2018ء تک حاصل کیے گئے غیر اعلانیہ اثاثہ جات پر ہو گا۔جرمانہ ادا کر کے 30 جون 2020ء تک اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے، جائیداد یا اثاثوں سے متعلق عدالتوں میں زیر التوا مقدمات پر اسکیم کا اطلاق نہیں ہو گا۔اندرون ملک غیر منقولہ جائیداد پر 4 فیصد کی شرح سے،بیرون ملک منقولہ جائیداد پر 6 فیصد کی شرح سے جبکہ غیر اعلانیہ اخراجات پر 4 فیصد کی شرح سے ٹیکس دینا ہو گا۔اس اسکیم کا اطلاق سرکاری عہدہ رکھنے والوں ، کمیشن یا جرائم سے حاصل کیے گئے اثاثہ جات یا رقوم رکھنے والوں ، سونا، ہیرے، جواہرات اور پرائز بانڈز رکھنے والوں پر نہیں ہو گا۔اثاثہ جات کا اعلان صرف 30 جون 2019ء تک کیا جاسکتا ہے، 30 جون کے بعد خفیہ اثاثہ جات ظاہر نہیں کیے جا سکتے۔30 جون کے بعد اعلان کردہ اثاثہ جات پر جرمانہ ادا کر کے اسکیم سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
تبصرے بند ہیں.