وزیراعظم عمران خان اور شاہ سلمان بن عبد العزیز میں اہم ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی، عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنمائوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات پر بھی بات چیت کی گئی، دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے پر بات چیت بھی کی گئی۔ملاقات کے دوران انھوں نے شاہ سلمان کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کیا، شاہ سلمان نے مسئلہ کشمیر پر دیرینہ حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ حفیظ شیخ، معاون خصوصی برائےسمندر پار پاکستانی ذوالفقار بخاری، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیرراجا علی اعجاز بھی ملاقات میں موجود تھے۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے قبل اہم دو روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچے جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے اہم ملاقات کی۔عمران خان کی سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات میں باہمی دلچسپی اور دوطرفہ تعلقات پر گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کو کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز سیّد ذوالفقار بخاری، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجا علی اعجاز بھی ملاقات میں موجود تھے۔وزیراعظم عمران خان کو دورہ سعودی عرب کی دعوت شہزاد محمد بن سلمان نے دی ہے۔ جدہ کے رائل ٹرمینل پر گورنر مکہ نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر، قونصل جنرل، سعودی حکام اور قونصلیٹ کے افسران موجود تھے۔دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا میں اجاگر کرنا ہے، میں سعودی قیادت کو کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔وزیراعظم عمران خان سے سعودی عرب میں مقیم ممتاز پاکستانیوں نے ملاقات کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں ہماری مدد کی۔ کشمیر میں ہمارے بھائی مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ میں سعودی قیادت کو کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی مسئلہ بن گیا ہے۔ پوری دنیا ہمارے بیانیے کو تسلیم کر رہی ہے۔ او آئی سی نے کشمیر کے مسئلے پر ہماری حمایت کی ہے۔ یو این میں بھی کشمیر کا مسئلہ بھرپور انداز میں اٹھائیں گے۔انہوں نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو بتایا کہ ہمیں قرضوں کے بوجھ میں ڈوبی معیشت ورثے میں ملی تھی، اب ہر شعبے میں اصلاحات لا رہے ہیں۔ سرمایہ کاری کو فروغ دینا اولین ترجیح ہے۔ بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے قانونی اصلاحات لا رہے ہیں۔ ہماری حکومت کاروبار میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔
تبصرے بند ہیں.