لاہور:
ہائی کورٹ نے الیکشن ایپلیٹ ٹریبونل کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ نے دو رکنی بنچ نے الیکشن ایپلیٹ ٹریبونل کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
اعتراض کنندہ کے وکیل مسعود عباسی ایڈووکیٹ کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا کہ شاہد خاقان عباسی نے ہائی کورٹ میں اپنے اثاثوں کی تفصیلات کاغذات نامزدگی کے برعکس جمع کروائیں، شاہد خاقان عباسی نے ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی دستاویز میں اسلام آباد کے گھر کی مالیت 20 کروڑ روپے ظاہر کی جب کہ کاغذات نامزدگی میں انہوں نے اسی گھر کی مالیت 3 لاکھ روپے ظاہر کی تھی، شاہد خاقان عباسی نے کاغذات نامزدگی میں ائیر بلیو کی مالیت 6 کروڑ روپے ظاہر کی تھی جب کہ انہوں نے ان ہی کاغذات نامزدگی میں ایڈشنل کاغذ لگا کر اس کی مالیت 90 کروڑ ظاہر کی، انہوں نے آبائی گھر کی مالیت پہلے ایک لاکھ روپے بتائی جو اب 20 کروڑ ہوگئی ہے، مری میں قائم ہوٹل کی مالیت کاغذات نامزدگی میں 10 لاکھ جبکہ ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں 20 کروڑ ظاہر کی ہے.
تبصرے بند ہیں.