سی این جی سیکٹر کی بندش سے سب متاثر ہونگے، غیاث پراچہ
اسلام آباد: آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی سپریم کونسل چیئرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ اگر سابقہ حکومت سی این جی ایسوسی ایشن کے مرتب کردہ انرجی ریلیف پلان پر عمل کرتی تو عوام کو کافی حد تک ریلیف مل چکا ہوتا اور معیشت کا پہیہ بھی چل رہا ہوتا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام سیکٹرز کیلیے گیس ٹیرف مساوی، گیس جنریٹرز پر مکمل پابندی اور غیرمعیاری کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس سپلائی بند کرنے کی تجاویز دی تھیں جن پر عمل کرنے سے 550 ایم ایم سی ایف ڈی گیس بچ جاتی جس میں سے اگر 50 فیصد گیس بھی بجلی بنانے کے لیے استعمال کی جائے تو تقریباً 1100 میگاواٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے اور بقایا 50 فیصد گیس سی این جی اسٹیشنز اور کارخانوں کو دی جاتی جس سے پنجاب بھرکے تمام اسٹیشنز اور کارخانے ہفتے میں کم از کم 5 دن چل سکتے ہیں اور اس سے حکومت کو اربوں روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوتا۔ غیاث پراچہ نے کہا کہ صرف شارٹ اور مڈٹرم تجاویز پر عمل کرنے سے بجلی کا مسئلہ 70 فیصد تک حل ہوجائے گا اور تمام کارخانے اور سی این جی سیکٹرز ہفتے میں 7 دن چلیں گے
تبصرے بند ہیں.