بھارت نے سندھ طاس معاہدہ عملاً معطل کر دیا، قصور کے قریب دریائے ستلج میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی، درجنوں دیہات خالی کرنے کی ہدایات، سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی۔باکھڑا ڈیم سے دریائے ستلج میں چھوڑے گئے پانی کے باعث گنڈا سنگھ والا اور چینیوٹ میں دریائے چناب کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ فلڈ کنٹرول روم کا کہنا ہے اس وقت 64000 کیوسک پانی کا ریلا چناب پل سے گزر رہا ہے۔ ہیڈ سلیمانکی ہیڈ ورکس پر پانی کی آمد 24491 کیوسک اور اخراج 12335 کیوسک ہے۔بھارت کی آبی جارحیت کے حوالے سے ڈپٹی انڈس واٹر کمشنر شیراز میمن نے دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کشمیر ایشو کی آڑ میں بھارت نے عملا سندھ طاس معاہدہ معطل اور پانی پر ہر طرح کی ڈیٹا شیئرنگ بند کر دی ہے۔ شیراز میمن نے کہا بھارت نے ڈیموں سے پانی کے اخراج پر کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی، بھارت مسلسل انڈس ٹریٹی کی خلاف ورزی کر رہا ہے، یکم جولائی سے ستمبر تک کا دریاؤں کا ڈیٹا بھی نہیں بھجوایا گیا۔دریائے سندھ میں تورغر کے مقام پر بڑے سیلابی ریلے کا خدشہ ہے۔ ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں میں بڑا ریلا گزرنے کا خطرہ ہے۔ دریائے سندھ میں آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ممکنہ سیلاب کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے ریڈالرٹ جاری کر دیا ہے۔ دریا کنارے آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ادھر چترال ار غوچ میں درمیانے درجے کا سیلابی پانی گورنمنٹ مڈل سکول میں داخل ہو گیا۔ وادی ریمبور روڈ پر ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے فصلوں کو نقصان پہنچا، علاقے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں
تبصرے بند ہیں.