سابق لبنانی زیراعظم رفیق حریری قتل کیس کا فیصلہ، حزب اللہ رکن مجرم قرار

قتل سیاسی بنیادوں پر دہشت گردی کاواقعہ تھا تاکہ لبنان کے عوام میں خوف کاباعث بنے،جج کے ریمارکس

دی ہیگ (مانیٹر نگ ڈیسک )اقوام متحدہ کے منظور شدہ ٹریبیونل نے لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کے 2005میں بدترین بم دھماکے میں قتل کا فیصلہ سنادیا اور حزب اللہ کے ایک رکن کو مجرم قرار دے دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق نیدرلینڈز کے شہر ہیگ کی عالمی عدالت کے خصوصی ٹریبیونل نے حزب اللہ کے رکن سلیم عیاش کو مجرم قرار دیا گیا جبکہ دیگر تین اراکین کو الزامات سے بری کردیا گیا۔خصوصی ٹریبیونل نے 14 فروری 2015 کودارالحکومت بیروت میں رفیق حریری کے قتل کے 15 برس بعد کیس کا فیصلہ سنادیا۔یاد رہے کہ حزب اللہ کے 4 اراکین پر حملے کی منصوبہ بندی کا الزام تھا جبکہ حزب اللہ کی جانب سے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے حملے میں ملوث ہونے سے انکارکیا تھا۔حزب اللہ کے جن 4 اراکین پر الزام عائد کیا گیا تھا ان میں سلیم عیاش، اسد صابرا، حسن اونیسی اورحسن حبیب مہری شامل تھے اور ان کی عدم موجودگی میں کیس مکمل کیا گیا کیونکہ حزب اللہ نے ان کی رہائش بتانے سے انکار کردیاتھا۔فیصلہ سنانے والے ایک جج مچیلن بریڈے نے کہا کہ سلیم عیاش ایک موبائل فون استعمال کرتے تھے جس کی شناخت پراسیکیوٹرز نے حملے میں نہایت اہم قرار دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ خصوصی ٹریبیونل ثبوت کو دیکھتے ہوئے ان دلائل سے مطمئن ہے کہ سلیم عیاش نے موبائل استعمال کیا تھا۔جج جینٹ نوسورتھی نے کہا کہ استغاثہ نے دیگر تین ساتھیوں کو مجرم ثابت کرنے کے لیے ناکافی ثبوت پیش کیے۔

تبصرے بند ہیں.