کراچی(سپو ر ٹس ڈیسک) زمبابوے نے سوئے پاکستانی میدان آبادکرنے کی ٹھان لی جب کہ اکتوبر میں محدود اوورز کی سیریزکیلیے تیاریاں شروع کردیں۔کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں کرکٹ سرگرمیوں کا معطل ہونے والا سلسلہ نہ صرف پھر سے بحال ہونے والا ہے بلکہ انٹرنیشنل کرکٹ کی بھی اگلے ماہ سے ہی واپسی کا بھی امکان روشن ہوگیا، زمبابوین ٹیم شیڈول کے تحت پاکستان کا ٹور کرے گی جس کا باضابطہ اعلان بہت جلد متوقع ہے۔ زمبابوے کرکٹ کے چیئرمین تاوینگوا موکوہلانی نے ٹور کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ جلد ہی پاکستان کے سفر کی ہمیں کلیئرنس مل جائے گی جس کے بعد ٹور کا باضابطہ اعلان کردیں گے۔ ان کی اس تصدیق کے بعد 20 اکتوبر سے شیڈول محدود اوورز کے ٹور پر غیریقینی بھی کافی حد تک کم ہوگئی ہے۔ ملتان 12 برس میں پہلی بار کسی انٹرنیشنل میچ کی میزبانی کرے گا۔سیریز بائیو سیکیور ببل میں کھیلی جائے گی، ابھی تک پی سی بی نے کورونا وائرس کے حوالے سے پروٹوکول تیار نہیں کیا اور نہ ہی اس بات کا تعین کیاہے کہ زمبابوین کرکٹرز کتنے دن تک قرنطینہ کریں گے، حکام اس عرصے کو کم سے کم 3 دن یا زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے تک محدود رکھنے کے خواہاں ہیں۔پروٹوکول کے حوالے سے انگلش کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی سے بھی مشورہ لیا جائے گا۔ انگلینڈ پہلا کرکٹ بورڈ ہے جس نے کورونا وائرس کی موجودگی میں انٹرنیشنل کرکٹ منعقد کی۔وہاں پر بائیوببل میں ویسٹ انڈیز اور پاکستان دونوں سیریز کھیل چکے جبکہ آسٹریلیا اس وقت میچز کھیلنے میں مصروف ہے، یہ بات یقینی دکھائی دیتی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بائیوسیکیور ماحول کی تیاری کے لیے غیرملکی کمپنی کی خدمات ایفورڈ نہیں کرسکے گا جس نے ای سی بی کی محفوظ ماحول تیار کرنے میں معاونت کی۔پاکستان میں کورونا وائرس کیسز میں کمی کی وجہ سے اگست میں پی سی بی نے پروفیشنل کرکٹ بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔ ڈومیسٹک سیزن کا بھی اعلان کردیا گیا، زمبابوے کے خلاف سیریز سے راولپنڈی اور ملتان میں نیشنل ٹی 20 کپ منعقد کیا جائے گا،اس طرح بائیوسیکیورببل کی آزمائش بھی ہوجائے گی۔یاد رہے کہ ملتان نے آخری مرتبہ کسی ون ڈے میچ کی میزبانی 2008 میں کی تھی، وہاں پر پاکستان اور زمبابوے کے درمیان 3 ون ڈے میچز منعقد ہوں گے جبکہ اتنے ہی ٹی 20 مقابلے راولپنڈی میں ہونے ہیں۔یہ گذشتہ 5 برس میں زمبابوین ٹیم کا دوسرا دورئہ پاکستان ہوگا، وہ مارچ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے دہشتگرد حملے کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی پہلی فل ممبر ٹیم بنی تھی۔
تبصرے بند ہیں.