زمبابوین کرکٹ میں بغاوت کی آگ آہستہ آہستہ بجھنے لگی

 زمبابوین کرکٹ میں بغاوت کی آگ آہستہ آہستہ بجھنے لگی ہے، معاوضے کے تنازع پر پہلا ٹیسٹ کھیلنے سے انکار کرنے والے سین ولیمز نے دوسرے مقابلے کیلیے دستیابی ظاہر کردی تاہم ان کی ٹیم میں جگہ بننے کا امکان نہیں۔ بیٹسمین کا کہنا ہے کہ پاکستان کیخلاف میچ میں میرے شریک نہ ہونے کا غلط مطلب نکالا گیا، کبھی ملک کی نمائندگی سے پیچھے ہٹنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ تفصیلات کے مطابق مالی بحران کے شکار زمبابوین کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں کے مابین معاوضوں کے سلسلہ میں سردجنگ ایک عرصہ سے جاری ہے، اس میں زیادہ شدت پاکستان کے خلاف تیسرے ون ڈے میچ سے قبل دیکھنے میں آئی، تنخواہوں کی ادائیگی کیلیے ڈیڈ لائن گذرنے کے بعد کرکٹرز نے بائیکاٹ کی دھمکی دی، پھر مہلت میں توسیع کرتے ہوئے میچ میں شریک ہوئے، رقوم بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کا ایک اور الٹی میٹم دے کرکھلاڑی پہلا ٹیسٹ کھیلنے پر بھی راضی ہوگئے،اس موقع پر سین ولیمز واحد کرکٹر تھے جنھوں نے میدان میں اترنے سے انکار کیا،گذشتہ روز یہ اطلاعات موصول ہوئیں کہ بیٹسمین کا بھی بورڈ کے ساتھ راضی نامہ ہوگیا اور وہ کنٹریکٹ پر دستخظ کرنے کیلیے تیار ہیں۔سین ولیمز کا کہنا ہے کہ میرے میچ میں شرکت نہ کرنے کا غلط مطلب نکالا گیا، کبھی ملک کی نمائندگی سے پیچھے ہٹنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ ذرائع کے مطابق بیٹسمین سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ نہیں ہیں بلکہ لوئرگریڈ ہیں، ان کا مسئلہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی نہیں بلکہ درست رقم کا تعین تھا۔ سین ولیمز کو بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں شرکت کی بھی پیشکش ہوچکی ہے جہاں ہم وطن برینڈن ٹیلر، ہیملٹن مساکیڈزا اور ایلٹن چگمبرا پہلے ہی ایکشن میں نظر آتے رہے ہیں۔ زمبابوین کرکٹرز کی طرف سے بورڈ کو دوسرے ٹیسٹ میچ تک کی ایک اور ڈیڈ لائن دی جا چکی، کچھ نہ کچھ ادائیگی کی صورت میں مقابلے کا انعقاد ہوگیا تو بھی سین ولیمز کی ٹیم میں جگہ بننا مشکل ہے، انھوں نے اپنے کیریئر میں ابھی تک طویل دورانیہ کا ایک میچ ہی کھیلا ہے، پہلے مقابلے میں کسی کرکٹرکی کارکردگی ایسی بری نہیں کہ اسے باہر بٹھا دیا جائے، کپتان برینڈن ٹیلر کی واپسی پر رچمنڈ متامبانی کو جگہ خالی کرنا پڑے گی۔ مالکولم والر، سکندر رضا اور پراسپر اتسایا کی پرفارمنس توقعات کے مطابق رہی، ان میں سے کسی کو ڈراپ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

تبصرے بند ہیں.