روس: اولمپکس کیلئے بڑا حفاظتی آپریشن شروع

ماسکو: روس میں حکام نے بحیرہ اسود کے سیاحتی مقام سوچی میں سرمائی اولمپکس کے آغاز سے ایک ماہ قبل ان کھیلوں کی تاریخ کا بڑا حفاظتی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اس آپریشن کے تحت 30 ہزار سے زیادہ پولیس اور وزارتِ داخلہ کی فورس کے اہلکار سوچی میں تعینات کیے جا رہے ہیں جبکہ اس علاقے تک رسائی کو بھی محدود کر دیا گیا ہے۔ ان کھیلوں کو سب سے بڑا خطرہ شمالی کوہ قاف سے تعلق رکھنے والے اسلامی شدت پسندوں سے ہے۔ روس میں سب سے مطلوب شخص اور چیچن باغی رہنما داکو عمروو نے اپنے جنگجوؤں کو سرمائی کھیلوں کو نشانہ بنانے کی ہدایت کی ہے۔ روس کے ہنگامی حالات کے وزیر ولادیمیر پچکوو نے کہا ہے کہ ‘سات جنوری سے مہمانوں کے تحفظ کے ذمہ دار تمام ڈویژنز کو جنگی بنیادوں پر مستعد رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق ‘کھیلوں کے ہر مقام کا تحفظ کیا جائے گا اور خلا سے نگرانی کا نظام بھی متعارف کروایا جائے گا۔ ‘روسی حکام نے سرمائی کھیلوں کے موقع پر دوہرا حصار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کھیلوں کے مقامات کے گرد پہلے حصار کو ‘کنٹرولڈ زون’ کا نام دیا گیا ہے جہاں ٹکٹ اور شناختی دستاویزات رکھنے والے افراد کو محدود رسائی ہوگی جبکہ سوچی کے گرد دوسرا حصار ‘ممنوعہ زون’ کہلائے گا اور اس کے دائرے میں شہر کے مضافات بھی شامل ہوں گے۔ اولمپکس کے دوران مقامی رجسٹریشن والی گاڑیوں کے علاوہ صرف خصوصی اجازت نامہ رکھنے والی گاڑیوں کو ہی شہر میں داخلے کی اجازت ہوگی جبکہ شہر میں ہتھیاروں، دھماکہ خیز مواد اور گولیوں کی فروخت پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ حکام نے شہر میں احتجاجی مظاہروں کے لیے بھی ایک خصوصی مقام مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم عوامی اجتماع اور مظاہروں کے لیے پہلے سے میونسپل انتظامیہ، وزارتِ داخلہ کے مقامی ڈویژن اور وفاقی سکیورٹی ایجنسی ‘ایف ایس بی’ سے لازمی طور پر اجازت حاصل کرنا ہو گی۔ یاد رہے کہ روس کے جنوبی شہر وولگوگراد میں 29 اور 30 دسمبر کو ہونے والے دو خودکش حملوں میں 34 افراد کی ہلاکت کے بعد سوچی میں حفاظتی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔ ان واقعات کے بعد روسی صدر پوتن نے سوچی میں کھیلوں کے علاقے کا خصوصی دورہ کیا ہے اور سکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایت کی تھی۔
f

تبصرے بند ہیں.