مسلم لیگ نون کے گرفتار رہنما رانا ثناء اللّٰہ کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر لاہور کی انسدادِ منشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔اس موقع پر مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف نے عدالت کے احاطے میں رانا ثناء اللّٰہ سے ملاقات کی۔شہباز شریف نے گرفتار نون لیگی رہنما رانا ثناء اللّٰہ کو گلے لگایا، ان کے ساتھ کچھ دیر بیٹھ کر گفتگو کی جس کے دوران انہوں نے رانا ثناء کی خیریت دریافت کی اور یہ بھی پوچھا کہ ان کے ساتھ جیل میں کیا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔اس سے قبل میاں شہباز شریف گرفتار نون لیگی رہنما رانا ثناء اللّٰہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تو پولیس نے شہباز شریف کی گاڑی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ میرے پرانے ساتھی ہیں، ان سے ملاقات کرنا میرا جمہوری حق ہے، انتظامیہ کو 10 سے زائد مرتبہ ان سے جیل میں ملاقات کا کہہ چکا ہوں۔مسلم لیگ نون کے کئی سینئر رہنما بھی میاں شہباز شریف کے ہمراہ موجود تھے، کمرۂ عدالت کے باہر پولیس اور نون لیگی کارکنوں میں دھکم پیل اور تکرار بھی ہوئی۔دوسری جانب انسدادِ منشیات کی عدالت کے ڈیوٹی جج خالد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔رانا ثناء اللّٰہ کے وکیل کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ ملزم رانا ثناء اللّٰہ دل کے عارضے میں مبتلا ہیں، انہیں گھر سے ادویات منگوانے کی اجازت دی جائے۔عدالت نے رانا ثناء کے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ تحریری درخواست دائر کریں، اے این ایف اور جیل حکام کا جواب ریکارڈ پر آ جائے گا۔انسدادِ منشیات کی عدالت نے رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف کیس کی سماعت 9 اگست تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ نون لیگی رہنما رانا ثناء اللّٰہ کو یکم جولائی کو اینٹی نارکوٹکس فورس کی ٹیم نے گرفتار کیا تھا، ان پر بھاری مالیت کی منشیات کی اسمگلنگ کا الزام ہے۔
تبصرے بند ہیں.