داتا درباردھماکے کے شہدا کی تعداد 11 ہوگئی

لاہورمیں داتا دربار دھماکے میں زخمی ہونے والا مزید ایک اہلکاردم توڑ گیا، جس کے بعد دھماکے کے شہدا کی تعداد 11 ہوگئی۔  شہید کانسٹیبل صدام گزشتہ روزبم دھماکے کی زد میں آکرزخمی ہوگیا تھا۔ کانسٹیبل کی موت خون زیادہ بہنے کی وجہ سے ہوئی۔دوسری جانب گزشتہ روزہونے والے شہید سرگودھا اور گوجرانوالہ کے دوپولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ ان کے آبائی علاقوں میں ادا کرنے کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ ایلیٹ فورس کے  ہیڈ کانسٹیبل گلزارکی نماز جنازہ چک جان محمد والا سرگودھا میں ادا کی گئی۔  نماز جنازہ میں آر پی او، ڈی پی او، ممبران صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔ گوجرانوالہ میں ایلیٹ فورس کے جوان سہیل صابر ورک کی نماز جنازہ بھی ادا کردی گئی۔ اس موقع پر ہرآنکھ اشکبارتھی۔ سہیل صابر ورک کو پولیس کے  دستے نے سلامی دی۔ شہید کی  سیکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں  قبرستان متہ ورکاں میں تدفین بھی کردی گئی۔ملتان سے  رفیق احمد گزشتہ روز اپنے بیٹے 13 سالہ احمد اوربھتیجے کے ہمراہ محنت مزدوری کیلئےلاہورآئے، رفیق احمد اپنے بیٹے اور سالے مشتاق احمد کے ساتھ داتا دربارحاضری دینے گئے کہ دھماکا ہوگیا۔ واقعےکی اطلاع ملنے پرگھرمیں  کہرام مچ گیا، رفیق احمد اوراس کا بیٹا گھرکے کفیل تھے، جبکہ رفیق کی بیوی اوردوسرے بچے گونگے بہرے ہیں۔گزشتہ روزلاہورمیں داتا دربارکے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی کے نزدیک دھماکا ہوا تھا جس میں 4 اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید جب کہ 30 زخمی ہوئے تھے جنہیں میواسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔وزیراعظم سمیت دیگرسیاسی وسماجی شخصیات کی جانب سے واقعے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔ خود کش دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا تھا ،جس میں 3 نامعلوم دہشت گردوں کو نامزد کیا گیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.