خیبر پختونخوا کا344 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس فری بجٹ پیش، تعلیم کیلئے 66ارب 60کروڑ روپے مختص

پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے لئے 344 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا گیا۔ سینئیر صوبائی وزیر اور وزیر خزانہ سراج الحق نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں مالی سال برائے 14- 2013 کا مجوزہ بجٹ پیش کیا، بجٹ تقریر کے دوران انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات تبدیلی کا مظہر ہیں، ہمارا خطہ جنگ کی تباہ کاریوں کا شکار رہا، موجودہ حکومت پوری قوت سےعوامی مسائل حل کرے گی،صوبے میں سرمایہ کاری کے لئے انتہائی سازگار ماحول تشکیل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بجٹ کو ترقیاتی، فلاحی اور انتظامی حصوں میں تقسیم کیا ہے،ترقیاتی بجٹ میں ریکارڈ اضافہ جبکہ غیر ترقیاتی بجٹ میں کمی کی جارہی ہے تاکہ صوبے کے وسائل عوام پر ہی صرف ہوں اس سلسلے میں سب سے پہلا قدم وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب سے اٹھایا جارہا ہے جس کے اخراجات میں 50 فیصد کمی کی جارہی ہے،بجٹ کا کل تخمینہ 3 کھرب 44 ارب روپے ہے،انتظامی بجٹ میں 63 ارب 3 کروڑ، فلاحی کاموں کے لئے 162ارب 96 کروڑ جبکہ ترقیاتی منصوبوں کے لئے 118 ارب روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی کے دوران صوبے کو وفاق کی جانب سے قابل تقسیم محاصل سے 198 ارب 26 کروڑ ملنے کا امکان ہے، پن بجلی گھروں سے 2 ارب 55 کروڑ روپے سے زائد رقم ملنے کی توقع ہے جبکہ صوبے کو بجلی کے خالص منافع کی مد میں 6 ارب اور بقایاجات کی مد میں 25 ارب ملیں گے،صوبائی بجٹ میں 66 ارب 60 کروڑ روپے تعلیم، صحت کے لئے 22 ارب 87 کروڑ روپے، پولیس کے لئے 23 ارب روپے، بہبود آبادی کے 6 منصوبوں پر 22 کروڑ 48 لاکھ روپے، کھیل، ثقافت و سیاحت کے لئے 87 کروڑ 10 لاکھ، عوام کو گندم پر دی جانے والی سبسڈی کی مد میں 2 ارب 50 کروڑ جبکہ نشے کےعادی افراد کی بحالی کے منصوبوں کے لئے 49 کروڑ 28 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کم سے کم پنشن کو 3 ہزار سے بڑھا کر 5 ہزار کیا جارہا ہے۔ صوبائی بجٹ تجاویز کے مطابق آئندہ مالی سال 521 کلومیٹر سڑکیں پختہ کی جائیں گی اس کے علاوہ صوبے کے مختلف علاقوں میں ذرائع نقل و حمل کو آسان بنانے کے لئے 14 آر سی سی اور 35 اسٹیل پُل بھی تعمیر کئے جائیں گے۔ زراعت کی ترقی کے لئے 3ارب 10 کروڑ، ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لئے ایک ارب 20 کروڑ، صوبے میں بلدیاتی انتخابات اور پشاورکی تزئین و آرائش کے لئے ایک ایک ارب مختص کئے گئے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.