حصص مارکیٹ مندی سے نہ نکل سکی، مزید221پوائنٹس کمی

کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج بھی امریکی معیشت کی سنگین صورتحال پرعالمی سطح پر رونما ہونے والی مندی کے زیراثر رہی اورپیر کو اتارچڑھاؤ کے بعد مندی غالب رہی جس سے22000 کی نفسیاتی حد گرگئی۔ 66.34 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 35 ارب72 کروڑ39 لاکھ78 ہزار873 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ کی غیرواضح سمت کے سبب سرمایہ کاری کے بیشتر شعبے مارکیٹ سے آؤٹ رہے، یہی وجہ ہے کہ تقریبا 6ماہ کے وقفے کے بعد پہلی بار مارکیٹ کا کاروباری حجم 10کروڑ کی سطح سے نیچے آگیا، انسٹیٹوشنز کی سپورٹ بھی مارکیٹ میں نظر نہیں آئی اور غیرواضح کاروباری حالات کے تناظر میں لوگوں نے نچلی قیمتوں پر بھی حصص کی خریداری سے گریز کیا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر17 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن یہ تیزی زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی۔ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر34 لاکھ 29 ہزار89 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری بھی کی گئی لیکن اس کے باوجود مندی کے اثرات زائل نہ ہوسکے کیونکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے1 لاکھ11 ہزار739 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے31 لاکھ79 ہزار 498 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 1 لاکھ37 ہزار851 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا، مندی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس221.11 پوائنٹس کی کمی سے21864.85 ہوگیا ۔ جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس204.03 پوائنٹس کی کمی سے 16573.08 اور کے ایم آئی30 انڈیکس485.49 پوائنٹس کی کمی سے37309.81 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 20.13فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 8 کروڑ 40 لاکھ 99 ہزار670 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار309 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں84 کے بھاؤ میں اضافہ، 205 کے داموں میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے بند ہیں.