لندن: اسپاٹ فکسنگ کیس میں پابندی کے شکار فاسٹ بولر محمد آصف کی اپنی جیل کی سزا کے خلاف بھی اپیل مسترد ہوگئی۔ ججز نے کرکٹر کی درخواست کو سماعت کے قابل بھی نہیں سمجھا، کورٹ کا کہنا ہے کہ آصف کے جرائم کیخلاف اپیل پر کارروائی کیلیے کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق لندن میں کورٹ آف اپیل کے تین ججز نے فاسٹ بولر محمد آصف کی سزا کے خلاف اپیل کو مسترد کردیا ہے۔ انھیں فکسنگ کیس میں برطانوی عدالت سے 12 ماہ قید کی سزا ملی تھی جوکہ وہ پہلے ہی بھگت چکے ہیں مگر وہ اپنا نام کلیئر کرانے کیلیے انگلینڈ میں ہی مقیم تھے، انھوں نے اپنی سزا کے خلاف اپیل کررکھی تھی جوکہ اب مسترد کردی گئی ہے۔ اپیل کورٹ کے ججز نے اپنی رولنگ میں کہا کہ آصف کے جرائم کے خلاف اپیل کی سماعت کیلیے کوئی ٹھوس بنیاد یا وجہ موجود نہیں ہے، اس لیے ان کی تمام نئی اپیلوں کومسترد کیا جاتا ہے۔30 سالہ آصف کو امید تھی کہ ان کی اپیل منظور ہوجائے گی ۔ ان کے وکلا بھی سزا کے خاتمے کیلیے پرامید تھے بلکہ یہاں تک کہا جارہا تھا کہ وہ نام کلیئر ہونے کے بعد نہ صرف انگلینڈ میں رہ پائیں گے بلکہ آئی سی سی پر بھی پابندی کم کرنے کیلیے دباؤ بڑھ جائے گا مگر ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ آصف 2010 میں لارڈز ٹیسٹ کے دوران جان بوجھ کر نو بال کرنے پر پکڑے گئے تھے، اسی کیس میں سابق ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ اور عامر کو بھی سزا ہوئی تھی۔ آصف اور سلمان بٹ دونوں نے آئی سی سی کی جانب سے خود پر عائد پابندی کے خلاف عالمی ثالثی عدالت سے بھی رجوع کیا تھا مگر وہاں بھی ان کی اپیل مسترد ہوگئی تھی۔ ان کے بارے میں حکم سناتے ہوئے انگلینڈ اینڈ ویلز کے لارڈ چیف جسٹس ایگور جج نے کہا تھا کہ ان پلیئرز کو جس ملک نے عزت اور شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا، انھوں نے اسی کے ساتھ غداری کی
تبصرے بند ہیں.