جیل میں حملے کے بعدمعروف گلوکار آرکیلی جلد رہائی کے لیے کوشاں

اگر آر کیلی پر جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے

نیویارک (شوبزڈیسک) تشدد، ریپ کے لیے ایک سے دوسری جگہ پر منتقل کرنے کے الزامات میں قید ایوارڈ یافتہ معروف گلوکار، موسیقار، میوزک پروڈیوسر اور 55 سالہ ریپر رابرٹ سلویسٹر کیلی آر کیلی) کے وکیل نے قیدی کی جانب سے حملے کے بعد انہیں رہا کرنے کے لیے رجوع کر لیا۔آر کیلی گزشتہ برس جون سے جیل میں ہیں، عدالت نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا۔اگر آر کیلی پر جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔آر کیلی پر 2018 سے امریکا کی تین مختلف ریاستوں کی 4 عدالتوں میں جنسی جرائم، نابالغ اور کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور جنسی استحصال سمیت خواتین کو جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے جیسے الزامات زیر سماعت ہیں۔آر کیلی پر کم عمر لڑکی سے شادی کرنے سمیت دوسری اہلیہ پر بدترین جنسی تشدد کرنے کے الزامات بھی ہیں، جب کہ ان پر زیادہ تر سیاہ فام کم عمر لڑکیوں کے جنسی استحصال کے الزامات عائد ہیں۔کچھ کیسز میں ان پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے تاہم انہوں نے زیادہ تر کیسز میں خود پر لگے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔آر کیلی نے عدالت میں دعوے کیے کہ انہوں نے تمام خواتین سے باہمی رضامندی کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے اور انہوں نے کسی پر جنسی تشدد نہیں کیا۔گلوکار پر مجموعی طور پر 100 کے قریب خواتین بشمول نابالغ اور کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور ان پر بدترین جنسی تشدد کے الزامات ہیں۔ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 سے 2010 تک مختلف مواقع پر نابالغ لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو نشہ دے کر ریپ کا نشانہ بنانے سمیت بدترین جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔ان پر نیویارک اور ریاست الینوائے سمیت ایک اور ریاست کی 4 مختلف عدالتوں میں کیسز زیر التوا ہیں اور ان کے خلاف نیویارک کی عدالت میں دائر مقدمے کا ٹرائل رواں برس مئی میں ہونا تھا مگر کورونا کی وبا کے باعث ایسا نہ ہوسکا۔اب نیویارک کی عدالت میں آئندہ ماہ ستمبر میں ان کے ٹرائل کا ممکنہ آغاز ہوگا تاہم زیادہ تر امکان یہی ہے کہ کورونا کی وبا کے باعث ان کا ٹرائل مزید چند ماہ تک مؤخر کردیا جائے گا۔اگر آر کیلی پر جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

تبصرے بند ہیں.