چینی باشندوں کی پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادیوں کے معاملے سے متعلق بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شکایات پر اب تک تقریباً 20 متاثرہ لڑکیوں کو پاکستان واپس بھجوایا جاچکا ہے۔غریب والدین نے سہانے دنوں کے خواب دیکھ کرجگرکے ٹکڑوں کوہزاروں میل دوربھیج دیا لیکن وہاں پہنچ کرجب ان لڑکیوں کوپتا چلا کہ ان کے ساتھ کی گئِیں شادیاں فراڈ سے زیادہ کچھ نہیں توجیسے انکے سارے خواب بکھر کررہ گئے۔پاکستان سے شادی کرکے لائی گئی لڑکیوں کوچین میں غلط کاموں پر مجبورکیا جاتا اور جو اس کے لیے راضی نہ ہوتی اسے اعضاء نکالنے کی دھمکیاں دی جاتیں۔ معاملہ درجنوں شکایات کی صورت متعلقہ اداروں تک پہنچا تو ایف آئی اے بھی حرکت میں آگئی۔ لاہورمیں ایف آئی اے نے کارروائی کرکے جوہرٹاؤن سے دوپاکستانی سہولت کارسمیت 11 چینیوں کو حراست میں لیا۔گزشتہ روزبھی اسلام آباد ایئرپورٹ پرلاہورکی سمرن اس کے چینی شوہر، راولپنڈی کی ربیعہ اوراسکے چینی شوہرکے علاوہ ایک اورلڑکی معصومہ کوچین جانے سے روک لیا گیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ روزبھی چینی سفارتخانے نے پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادی اسکینڈل میں گرفتار چینی نوجوانوں سے متعلق کہا تھا کہ پاکستان اپنے قانون کے مطابق ایسے جرائم کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے۔
تبصرے بند ہیں.