دوران سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور وکیل سعید خورشید کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی، جسٹس شوکت صدیقی نے دورانِ ریمارکس مداخلت پر وکیل سے کہا کہ آپ کی درخواست اعتراض کے ساتھ مقرر ہے، اپنی باری پر آپ جتنے مرضی دلائل دیں، اور باری آنے پرمیرے یا کورٹ کے خلاف دل کھول کے بول لیجیئے گا۔ وکیل سعید خورشید نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں ہر بندہ مرغا بن کر آئے، میں وکالت کرتا ہوں چھولے نہیں بیچتا، آپ کے مشکل وقت میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔
جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ جہاں باقی میرے خلاف کھڑے ہیں آپ بھی کھڑے ہو جائیں، میں اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا، آپ عدالت کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دے رہے ہیں، میں آپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتا ہوں، آپ کا لائسنس بھی فوری منسوخ کرنے کا حکم دوں گا۔
تبصرے بند ہیں.