اسلام آباد ہائیکورٹ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کو لاپتہ افراد کمیشن کی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی سفارش معطل کر دی۔قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سابق چیئرمین نیب کے خلاف تادیبی کارروائی سے بھی روک دیا۔ سیکریٹری قومی اسمبلی، سیکریٹری پبلک اکاؤنٹس کمیٹی و دیگر کو بھی نوٹس جاری کر دیے گئے۔دوران سماعت سابق چیئرمین نیب کے وکیل نے کہا کہ سروس معاملے سے متعلق چیف جسٹس کا فیصلہ ہے کہ کمیٹی مداخلت نہیں کر سکتی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس سے متعلق پہلے بھی دو کیسز زیر التوا ہیں، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ان سے متعلق انکوائری کمیشن تشکیل دیا گیا ہے۔قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ تو کیا پھر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی اس متعلق کارروائی غیر موثر ہوگئی؟ کیا آپ اس حوالے سے بیان دے رہے ہیں کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی کارروائی غیر موثر ہو چکی؟ عدالت نے ہدایت کی کہ آپ آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کر دیں۔وکیل نے کہا کہ میری درخواست پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی عہدے سے ہٹانے کی سفارش کے خلاف کی ہے۔واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے جاوید اقبال کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی تھی، عدالت نے فریقین سے کیس میں 13 اگست تک جواب طلب کر لیا۔
تبصرے بند ہیں.