توانائی کی ضروریات سے آگاہ ہیں، پاکستان کی مدد کریں گے، امریکا

امریکا نے نوازشریف حکومت کی توانائی پالیسی کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے گیس کی تلاش اور پیداوار میں بھرپور تکنیکی تعاون کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ بدھ کو 2 روزہ پاک امریکا انرجی ورکنگ گروپ کا اختتامی اجلاس منعقد ہوا۔ ورکنگ گروپ کے 2 روزہ اجلاسوں میں پاکستانی وفد وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی اور وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کی قیادت میں شریک ہوا۔ امریکی وفد کی قیادت امریکی نمائندہ خصوصی برائے بین الاقوامی توانائی امور کارلوس پاسکل نے کی۔ 2 روزہ اجلاس کے اختتام پر جاری اعلامیے کے مطابق ورکنگ گروپ کے اجلاس میں امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران طے پانے والے امور، پاکستان کی توانائی کی ضروریات، پن بجلی منصوبوں، توانائی کے متبادل ذرائع، قدرتی گیس کے ذخائر کی تلاش کے لیے بیرونی سر مایہ کاری کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے بریفنگ کے دوران امریکا پرگیس کی تلاش میں سرمایہ کاری پر زوردیا۔کارلوس پاسکل نے پاکستان کی گیس کی تلاش، ایل این جی اور قدرتی گیس کی پیداوارکے لیے کی جانے والی کوششوں کوسراہا۔ وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے اجلاس میں امریکاکی جانب سے پاکستان کی توانائی پالیسی اورنجکاری کے منصوبے کی حمایت پرشکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر امریکی نمائندہ خصوصی کارلوس پاسکل نے یقین دہانی کرائی کہ امریکا 2015ء تک بجلی کی 2 تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری میں پاکستان کی بھرپورمالی امدادکرے گا اور توانائی بحران سے نمٹنے کیلیے گیس کی تلاش اور پیداوار میں بھرپور تیکنیکی تعاون فراہم کیا جائے گا، پاکستانی وفد نے امریکی وزیرتوانائی ایزسیٹ مونیز سے بھی ملاقات کی جس میں توانائی کے مختلف منصوبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد نے موقف اختیار کیا کہ کوئلے سے توانائی پیدا کرنے کی جدید ترین ٹیکنالوجی امریکا کے پاس ہے، پاکستان کے پاس کوئلے کے وسیع ذخائرموجود ہیں، امریکا توانائی کی ضرورت پوری کرنے میں فنی معاونت فراہم کرے۔ این این آئی کے مطابق پاکستانی وفد نے اوباما انتظامیہ کو یاد دہانی کرائی ہے کہ اسلام آباد ایک معاہدے کے تحت ایران گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کرنے کا پابند ہے۔

تبصرے بند ہیں.