توانائی بحران کا فوری حل ایران وبھارت سے بجلی کی درآمد ہے

کراچی: بے لگام کرپشن اور نااہلی ملک میں بجلی کے بحران کی اہم وجوہ ہیں، سابقہ دور حکومت میں 5 سے 6 وزیر اور سیکریٹریز تبدیل کیے گئے تاہم بحران کے حل کے لیے تمام پالیسیاں ناکام رہیں۔ ایران اور بھارت سے بجلی کی درآمد توانائی کے بحران کا فوری اور وسط مدتی حل ہوسکتا ہے۔ وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کے تحت توانائی کے بحران کے حل پر غور کے لیے منعقدہ راؤنڈ ٹیبل کانفرنس میں شریک ماہرین انجینئر انوار الحق صدیقی، ڈاکٹر یعقوب چغتائی، پروفیسر نسیم اے خان، انجینئر کشور کمار شرما، اظہر ایوب، ہادی خان، سرور احمد، صدیق شیخ، رخسانہ جہانگیر، ذکریا عثمان اور اصغر موراوالا نے تجاویز پیش کیں۔ کانفرنس میں توانائی کے بحران کے لیے حل کے لیے قلیل، وسط اور طویل مدتی تجاویز پر اتفاق کیا گیا، یہ تجاویز آنے والی حکومت کو پیش کی جائیں گی۔ راؤنڈ ٹیبل سے خطاب کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر احمد ملک نے کہا کہ بجلی کا بحران جنگی بنیادوں پر حل کرنا ہوگا، فوری طور پر پاور کمپنیوں کو واجبات ادا کیے جائیں اور سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ یکمشت ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 23 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش کے اعدادوشمار کو حتمی قرار نہیں دیا جا سکتا کیونکہ بہت سے پاور پلانٹ پرانے ہوچکے ہیں اور ان کی پیداواری صلاحیت بھی کم ہورہی ہے۔ انہوں نے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والے نجی شعبے کو بھی تنقید کانشانہ بنایا اور کہا کہ بہت سے نجی سرمایہ کاروں نے متبادل توانائی کے لیے اراضی حاصل کرلی تاہم اس پر کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔

تبصرے بند ہیں.