توانائی بحران سے نکالنے کیلیے یونیورسل فنڈ استعمال کرنیکی تجویز

کراچی: ٹیلی کام انڈسٹری نے ونڈ اور سولر پاور سمیت گرین انرجی کے ذرائع اختیار کرنے پر کام شروع کردیا، یونیورسل سروس فنڈ کے ذریعے ٹیلی کام انڈسٹری کو توانائی کے بحران سے نجات دلائی جاسکتی ہے۔ بجلی کا بحران ٹیلی کام انڈسٹری کے لیے سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ طویل لوڈ شیڈنگ کے سبب بجلی کے متبادل انتظام پر بھاری خرچ کی وجہ سے کمپنیوں کی آپریٹنگ لاگت میں بے حد اضافے کا سامنا ہے جس سے کمپنیوں کے منافع میں بھی نمایاں کمی واقع ہورہی ہے۔ ٹیلی کام انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق ملک بھر میں طویل لوڈشیڈنگ، تکنیکی فالٹس اوروولٹیج کی کمی کے سبب دیگر صنعتوں کی طرح ٹیلی کام انڈسٹری کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ سروس کوالٹی یقینی بنانے کے لیے جنریٹرز کے ذریعے بجلی کے متبادل انتظام پر بھاری اخراجات کا سامنا ہے۔ دوسری جانب وولٹیج کی کمی بیشی قیمتی تنصیبات اور الیکٹرانک آلات کی خرابی بھی معمول بن چکی ہے۔ موبائل ٹاورز کے لیے جنریٹر کا استعمال مہنگا ہونے کے ساتھ دشوار کن اور ماحول کے لیے بھی مضر ثابت ہورہا ہے۔ موبائل کمپنیوں نے ٹاورز کو چلانے کے لیے جنریٹرز کے استعمال کے ساتھ بیٹریاں بھی نصب کردی ہیں جو بجلی سے چارج ہونے کے بعد لوڈشیڈنگ کے دوران بیک اپ فراہم کررہی ہیں اور جنریٹرز کا استعمال بیٹری کے بعد آخری آپشن کے طور پر کیا جارہا ہے جس سے ماحول میں کاربن کے اخراج کی شرح میں بھی کسی حد تک کمی ہورہی ہے۔ شہروں میں نفوذ مکمل ہونے کے بعد اب ٹیلی کام سروس کا دائرہ کار چھوٹے شہروں اور قصبوں میں وسیع کیا جارہا ہے ان علاقوں میں نیشنل گرڈ کی عدم موجودگی بھی ٹیلی کام سروس کا دائرہ کار وسیع کرنے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ جنریٹرز کے استعمال سے بڑھتی ہوئی لاگت، ماحولیاتی آلودگی سے بچنے کے لیے ٹیلی کام انڈسٹری تیزی کے ساتھ گرین پاور انرجی کی جانب راغب ہورہی ہے۔ٹیلی کام سیکٹر کے ماہرین کے مطابق توانائی کا بحران اور متبادل توانائی پر بلند لاگت کا مسئلہ تھری جی ٹیکنالوجی کے فروغ کی راہ میں بھی رکاوٹ بنا رہے گا جسے دور کرنے کے لیے انڈسٹری میں توانائی کے متبادل ذرائع پر بھاری سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

تبصرے بند ہیں.