وزیراعظم عمران خان نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں ترقی کیلئے پانچ تجاویز پیش کر دیں۔ انہوں نے کہا وائٹ کالر کرائم کا خاتمہ، ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے، ٹورازم کوریڈور، غربت میں کمی کیلئے فنڈ کا قیام اور آزاد تجارت کیلئے اقدامات کرنا ہونگے۔وزیراعظم عمران خان نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت پر خوشی ہے، گوادر کمرشل حب میں تبدیل ہو رہا ہے، پاکستان اور چین کے درمیان بہت سے شعبوں میں تعاون جاری ہے، پاک چین فری تجارت معاہدہ عمل میں آ رہا ہے، ہر چیلنج میں پاک چین دوستی ناقابل تسخیر ہے۔عمران خان کا کہنا تھا ہم نے خیبرپختونخوا میں 5 ارب درخت لگائے، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے اقدامات ناگزیر ہیں، پاکستان اور چین سی پیک کے اگلے فیز کی طرف بڑھ رہے ہیں، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے پاکستان کے توانائی بحران میں کمی ہوئی، پاکستان سرمایہ کاروں کو پر کشش مواقع فراہم کر رہا ہے، پاکستان چین کی اس بڑی کاوش کا ابتدائی شراکت دار ہے، پاکستان کی غیر مشروط حمایت پر چین کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا فورم باہمی رابطوں، شراکت داری کا اہم ذریعہ ہے، گوادر تیزی سے دنیا کا بڑا تجارتی مرکز بن چکا ہے، چین کیساتھ زراعت، صحت اور تعلیم میں تعاون چاہتے ہیں، ریلوے، آئی ٹی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، پاک چین آزاد تجارتی معاہدہ اہمیت کا حامل ہوگا۔خطاب کے دوران روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلیے وزیراعظم نے 5 نکات پیش کئے۔ انہوں نے کہا موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کیلیے مشترکہ کوششیں کی جانی چاہئے، ہمیں سیاحت کے فروغ کے لیے کام کرنا چاہئے، کرپشن اور وائٹ کالر کرائم پر قابو پانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی سے کام کرنا ہوگا، غربت کے خاتمے کے لیے فنڈ قائم کیا جائے اور پانچویں تجویز یہ ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر، تجارت اور سرمایہ کاری کیلیے ماحول بہتر بنانے کی کوششیں کی جائیں۔وزیراعظم نے کہا چین کے تعاون سے گوادر تیزی سے دنیا کا تجارتی مرکز بن رہا ہے۔ انہوں نے تقریب کے تمام شرکاء کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی اور کہا پاکستان خطے میں امن و استحکام کیلیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے، پُر امن اور ترقی یافتہ دنیا کیلیے ہماری کوششیں جاری ہیں۔عمران خان نے کہا پاکستان اپنے لوگوں کے بہتر مستقبل کے لیے باہمی احترام اور مساوی مواقع کے ساتھ چین اور بی او آر کے دوسرے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا، پاکستان ان سب کے ساتھ ہے جو ترقی یافتہ اور پر امن دنیا کا خواب رکھتے ہیں ہم سب پرامید اور خوشیوں سے بھرے مستقبل کے لیے مل کر کام کریں گے۔ قبل ازیں بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی افتتاحی تقریب سے چینی صدر شی چن پنگ اور روسی صدر نے خطاب کیا، فورم میں متعدد عالمی رہنما بھی شریک ہیں۔ چینی صدر شی چن پنگ نے بی او آر کو رابطے مضبوط کرنے کا ذریعہ قرار دیا اور ترقی پذیر ملکوں کے لیے دیر پا ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔چینی صدر نے کہا دوسرےممالک کی مصنوعات کا چینی مارکیٹ میں خیر مقدم کریں گے، بیلٹ اینڈ روڈ فورم تمام شریک ممالک کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرے گا۔روسی صدر پیوٹن نے بی او آر کی تقریب سے خطاب میں کہا دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلیے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے، دوسرے ممالک کی آزادی اور خود مختاری کا احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا مالیاتی اور کرنسی پالیسی کے استحکام کیلیے چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
تبصرے بند ہیں.