بھتہ خوری پر سیکیورٹی ادارے خاموش تماشائی بنے ہیں، صنعتکار
کراچی: کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈانڈسٹری کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، چیئرمین کا ٹی محمد زبیر چھایا،کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین ،وائس چیئرمین کاٹی نجم العارفین اور نیا زاحمد نے کراچی میں جاری دہشت گردوں کی کاروائیوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر کھلے عام اسلحے کے زور پر کراچی کے تاجروں اور صنعتکاروں کو نشانہ بنارہے ہیں لیکن تحفظ فراہم کرنے والے ادار ے تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ یہ بات انہوں ہفتہ کوکراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین کے صاحبزادوں پر کورنگی صنعتی علاقے میں فائرنگ اور لوٹ مار کے واقعات کی سخت ترین مذمت کرتے ہوئے کہی۔ ایس ایم منیر نے کہا کہ کراچی کے صنعتی اورکاروباری علاقوں میں جرائم پیشہ عناصر کھلے عام اسلحے کے زور پر تاجر برادری کو ہراساں کررہے ہیں جس سے تاجرو صنعتکار برادری میں تشویش پائی جارہی ہے۔انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کو کنٹرول نہیں کرسکتی تو حکومت سندھ وفاقی حکومت سے مدد طلب کرلے بصورت دیگر تاجروصنعتکاربرادری کراچی سے کاروباری سرگرمیاں بند کرنے پر مجبور ہوجائیگی۔ کاٹی کے چیئرمین زبیر چھایا نے کہا کہ کراچی میں دن دھاڑے لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے اور کورنگی صنعتی علاقے میں متعد د واقعات رونما ہوچکے ہیں جس کا اعلیٰ حکام کو علم بھی ہے لیکن تاحال کوئی اقدامات نہیں کیے گئے جس سے کورنگی صنعتی علاقے کے فیکٹری مالکان اور صنعتکار وں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ کراچی کے کاروباری طبقے اور فیکٹری مالکان کو جرائم پیشہ عناصر اوربھتہ مافیا مفلوج بنانے پر عمل پیرا ہیں جس سے کاروباری سرگرمیاں تباہ ہورہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہفتے کے روز ان کے صاحبزادے سے کورنگی صنعتی علاقے کے سیکٹر 28 سے فائرنگ کرتے ہوئے لوٹ ماربھی کی گئی ہے اور ایسا محسوس ہورہا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر پورے کراچی میں لوٹ مار کا بازار گرم کرنے پر عمل پیرا ہیں اور کراچی کے تاجروصنعتکاروں کو جرائم پیشہ عناصر کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جس کا وفاقی حکومت ہنگامی بنیادوں پرنوٹس لیتے ہوئے کراچی کے تاجروں اور عوام کے جان ومال کو محفوظ بنانے کے اقداما ت کرے۔
تبصرے بند ہیں.