لاہور/کوئٹہ( مانیٹر نگ ڈیسک )پاکستان ٹیکس بار اور بلوچستان ٹیکس بار نے بلوچستان کے ٹیکس دہندگان کے کیسز کو کراچی منتقلی پر احتجاج کرتے ہوئے فیڈریل بورڈ آف ریو کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرنے کے لئے خط لکھ دیا ، ٹیکس بارز کے عہدیداروںنے کہا ہے کہ اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کی کال دی جائے گی ۔پاکستان ٹیکس بار کے سینئر نائب صدر قاری حبیب الرحمن زبیری اور دیگر عہدیداران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایف بی آر نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا اور ایل ٹی یوکے کیسز واپس بلوچستان نہ آئے تو مجبوراً ملک بھر میں احتجاج کی کال دی جائے گی۔ ٹیکس دہندگان اور ٹیکس کنسلٹنس کے لیے 700 کلومیٹر کا سفر طے کرنا ناممکن ہے۔ انہوںنے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان عوام کے لیے آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں جبکہ ادارے اپنے من مرضی کے فیصلوں پر عملدرآمد کروارہے ہیں۔ایک صوبے کے کیسز دوسرے صوبے منتقل کرنا صوبے کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔ایف بی آر کے ٹیکس گزار کی منتقلی حدودِ کاروبار / علاقائی دائر ہ اختیار کی جگہ کے مطابق ٹیکس آفس آر ٹی اوکی عملداری ہوتی جبکہ موجودہ صورتحال میں بلوچستان ٹیکس دہندگان کو کراچی ایل ٹی یو کے ماتحت کردیا گیا ہے جوکہ ایف بی آر کے بنیادی اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے بڑے ٹیکس دہند گان کے کیسز واپس بلوچستان منتقل کیے جائیں۔
تبصرے بند ہیں.