برطانیہ میں کورونا سے مرنے والوں میں پاکستانیوں کی شرح زیادہ

LONDON, UNITED KINGDOM - APRIL 10: NHS workers in PPE take a patient with an unknown condition from an ambulance at St Thomas' Hospital on April 10, 2020 in London, England. Public Easter events have been cancelled across the country, with the government urging the public to respect lockdown measures by celebrating the holiday in their homes. Over 1.5 million people across the world have been infected with the COVID-19 coronavirus, with over 7,000 fatalities recorded in the United Kingdom. (Photo by Justin Setterfield/Getty Images)

لندن (فارن ڈیسک)برطانیہ کی سیاہ فام اور نسلی اقلیتوں کے کورونا سے مرنے کا خطرہ مقامی آبادی کے مقابلے میں دو سے تین گنا زیادہ ہے، یونیورسٹی کالج لندن کے محققین نے یکم مارچ سے 21 اپریل تک انگلینڈ کے اسپتالوں میں فوت ہونے والے مریضوں کےاعداد و شمار نیشنل ہیلتھ سروس سے حاصل کرکے ان کاجائزہ لیا جس میں معلوم ہوکہ عام آبادی کے مقابلے میں سیاہ فام، ایشیائی اور دیگر نسلی اقلیتوں کی اموات اوسطاً دو سے تین گنا زیادہ ہیں۔تحقیق کے مطابق پاکستانیوں کے لیے کورونا سے موت کا خطرہ 3 اعشاریہ 29 گنا، سیاہ فام افریقیوں کےلیے 3 اعشاریہ 24 گنا، بنگلا دیشیوں کےلیے 2 اعشاریہ 41 گنا اور بھارتیوں کےلیے یہ خطرہ 1 اعشاریہ 7 گنا زیادہ ہے۔دفتر برائے قومی شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق انگلینڈ کے انتہائی پسماندہ علاقوں میں کورونا سے اموات کی شرح زیادہ اچھی جگہوں کی نسبت 118 فیصد زیادہ ہے۔خیال رہے کہ برطانیہ دنیا میں ہلاکتوں کے اعتبار سے امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر اور یورپ میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے جہاں کورونا کے باعث اب تک 30 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور دو لاکھ سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.