برآمدات 100 ارب ڈالر تک بڑھانے کیلئے نئی پالیسی تیار
وفاقی حکومت نے نئی ایکسپورٹ پالیسی تیار کر لی ہے جس کے تحت آئندہ پانچ برسوں میں برآمدات دگنی کر دی جائیں گی۔ اس وقت ملکی برآمدات 25 ارب ڈالر ہیں جبکہ یہ برآمدات 50 سے100ارب ڈالر تک بڑھ سکتی ہیں۔ وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق نئی ایکسپورٹ پالیسی کی سفارشات جلد اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں منظوری کیلیے پیش کر دی جائیں گی جس کے بعد نئی ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کر دیا جائے گا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و کمیشن احسن اقبال کی سربراہی میں قائم اعلیٰ سطحی کمیٹی جس میں ماہر معاشیات اور معروف کاروباری برادری سمیت اعلی ٰسرکاری افسران شامل تھے نے نئی ایکسپورٹ پالیسی تیار کی ہے جس میں بتایا گیا کہ پاکستان ٹیکسٹائل سیکٹر میں ویلیو ایڈڈ مصنوعات کو فروغ دے کر اس کی ایکسپورٹ بڑھا سکتا ہے کیونکہ اس وقت خام کاٹن، یارن اور گرے فیبرکس کی 80 فیصد ایکسپورٹ جبکہ 20فیصد ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی ایکسپورٹ ہے، اگر ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی ایکسپورٹ 80فیصد کر دی جائے تو آئندہ پانچ برسوں میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات 30ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔ نئی ایکسپورٹ پالیسی میں غیر روایتی اشیا کی برآمدات اور نئی تجارتی مارکیٹیں تلاش کرنے پر زور دیا گیا جس کے تحت انجینئرنگ،انفارمیشن ٹیکنالوجی، چاول، حلال گوشت اور اس کی مصنوعات، سبزیاں و پھل، خشک میوہ جات، اسٹیل اورپلاسٹک کی مصنوعات، گرینائٹ، جیمز اینڈ جیولری، آٹو پارٹس اور نمک کی مصنوعات شامل ہیں جن کی ایکسپورٹ بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق نئی ایکسپورٹ پالیسی میں یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو ملنے والے جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافے کی بھی حکمت عملی بنانے پر زور دیا گیا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے نئی ایکسپورٹ پالیسی میں برآمدکنندگان کو سیلز ٹیکس ری بیٹ اور ڈیوٹی ڈرا بیک کے حوالے سے بھی مراعات ملنے کا امکان ہے۔
تبصرے بند ہیں.