بجٹ عوام دشمن، مفروضوں پر مبنی ہے، اپوزیشن، حکومتی ارکان کا دفاع

اسلام آ باد: قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بجٹ پر بحث پیر کے روز بھی بحث جاری رہی، اپوزیشن نے بجٹ کوعوام دشمن قرار دیتے ہوئے جی ایس ٹی میں اضافے کامنظوری سے قبل نفاذ بلاجواز قراردیا جبکہ حکومتی اراکین نے دفاع کیا۔ تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بجٹ اہداف مفروضوں اورخواہشات پر مبنی ہیں، ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے حقیقت پسندانہ طرزعمل اختیار کرنا چاہیے، عائشہ گلالئی نے کہا کہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیرجی ایس ٹی میں اضافے کا نفاذ غیرآئینی ہے ،کیپٹل گین ٹیکس بڑھایا جائے۔ پیپلزپارٹی کی شازیہ مری نے کہا کہ بجٹ عوام دشمن ہے جسے انسان دشمن سوچ سے تیارکیاگیا،غریبوں کوان ڈائریکٹ ٹیکس کے ذریعے لوٹا گیا۔یوسف تالپور نے کہا کہ جنرل سیلزٹیکس میں اضافے سے ملک میں افراط زر بڑھے گا۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپائو نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے ۔ جے یوآئی (ف) کی آسیہ ناصر نے کہا کہ موجودہ بجٹ عوامی بجٹ نہیں، نجم عباس سیال نے کہا کہ موجودہ بجٹ عوام دوست ہے۔ ایم کیوایم کی طاہرہ آصف نے کہا کہ بھاری معاوضے پر ٹیوشن پڑھانے والوں، ڈاکٹروں اور صحت کے مراکز پر بھی ٹیکس عائد کیے جائیں۔ بعد ازاں اجلاس آج (منگل) دن ساڑھے دس بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ۔ سینیٹ میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ بجٹ اینٹی پیپلزبجٹ ہے، غریب عوام پر بوجھ ڈالا جارہا ہے ۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد ہونا چاہیے۔ سینیٹرہمایوں مندوخیل نے کہا کہ حکومت نے مشکل حالات میں انتہائی متوازن بجٹ بنایا ۔ سینیٹر حاجی محمد عدیل نے کہا کہ اسلام آباد میں تعینات ایف سی اہلکاروں کو اپنے صوبے واپس بھجوایا جائے۔ بعدازاں اجلاس آج (منگل) سہ پہرچار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

تبصرے بند ہیں.