بجٹ سے توقعات پر خریداری، حصص مارکیٹ میں زبردست تیزی، مزید 115 پوائنٹس کا اضافہ

کراچی: نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ سے اچھی امیدوں پر سرمایہ کاری بڑھنے کے نتیجے میں کراچی اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو تیزی کی بڑی لہرآئی جس کے نتیجے میں انڈیکس کی 22300 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی۔ خریداری بڑھنے کے باعث بنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 115.50 پوائنٹس کے اضافے سے 22324.57 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس بھی 116.07 پوائنٹس کے اضافے سے 17397.10 پوائنٹس پر بند ہوا، کے ایس سی آل شیئر انڈیکس میں 102.05 پوائنٹس کی تیزی رہی جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس میں بھی 368.58 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا بینکس ٹریڈ ایبل (بی اے ٹی آئی) انڈیکس 138.41 پوائنٹس کی مندی سے 13327.26 پوائنٹس پر بند ہوا تاہم آئل اینڈ گیس ٹریڈ ایبل (او جی ٹی آئی) انڈیکس 410.83 پوائنٹس کی تیزی سے 19936.79 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں مجموعی طور پر 388 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 209 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی، 152 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں مندی اور 27 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا, سب سے زیادہ تیزی نیسلے پاکستان کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 60 روپے کے اضافہ سے 6490 روپے پر بند ہوئی، اسی طرح مچلز فروٹس کے حصص کے سودے بھی 26.05 روپے کی تیزی سے 547.05 روپے پر بند ہوئے، سب سے زیادہ مندی شیزان انٹرنیشنل اور باٹا پاکستان کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی، شیزان انٹرنیشنل کے حصص کی قیمت 34.25 روپے کی مندی سے 685 روپے اور باٹا پاکستان کے شیئر کی قیمت بھی 30 روپے کی کمی سے 1780 روپے رہ گئی۔سب سے زیادہ کاروبار بینک آف پنجاب کے حصص میں ہوا جو 4 کروڑ 66 لاکھ 24 ہزار 500 شیئرز رہا جس کی قیمت 3.25 روپے سے شروع ہو کر 2.65 روپے پر بند ہوئی۔ مجموعی طور پر 35 کروڑ 24 لاکھ 43 ہزار 370 حصص کا کاروبار ہوا جس کا تجارتی حجم 9 ارب 77 کروڑ 75 لاکھ 25 ہزار 461 روپے رہا، مارکیٹ کپیٹل 53 کھرب 76 ارب 42 کروڑ 27 لاکھ 60 ہزار 627 روپے سے بڑھ کر 54 کھرب 11 ارب 52 کروڑ 60 لاکھ 99 ہزار 621 روپے ہو گیا۔ فیوچر ٹریڈنگ میں 64 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی، 61 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں مندی اور 1 کمپنی کے حصص کی قیمت میں استحکام رہا جبکہ 1 کروڑ 68 لاکھ 88 ہزار 825 حصص کا کاروبار ہوا

تبصرے بند ہیں.