ای بینکاری لین دین4.37 فیصد بڑھ کر 7.9 ٹریلین روپے ہوگیا

کراچی: پاکستان میں 94 فیصد سے زائد بینک برانچیں’رئیل ٹائم آن لائن برانچز‘ (آرٹی اوبی) خدمات فراہم کررہی ہیں جبکہ رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران آر ٹی او بی نیٹ ورک میں مزید 50 بینک برانچیں شامل ہوئیں۔ یہ بات اسٹیٹ بینک کے رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی (جنوری تامارچ) کے پیمنٹ سسٹمز ریویو میں کہی گئی۔ ریویو کے مطابق اب ملک بھر میں 10535 بینک برانچوں میں سے 9946 برانچیں آر ٹی او بی خدمات فراہم کررہی ہیں، تیسری سہ ماہی کے دوران ملک میں مجموعی ای بینکاری ٹرانزیکشنز کا حجم بھی 3.47 فیصد بڑھ کر 82.21 ملین ٹرانزیکشنز تک پہنچ گیا، ای بینکاری ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 4.37 فیصد کی نمو ہوئی اور 7.9 ٹریلین روپے تک پہنچ گئی۔ اس دوران مختلف بینکوں میں مزید 217 اے ٹی ایمز نصب کی گئیں جس کے بعد ملک میں اے ٹی ایمز کی مجموعی تعداد 6449 ہوگئی۔ ریویو کے مطابق ملک میں پلاسٹک کارڈز کی تعداد بھی تیسری سہ ماہی کے دوران 5.06 فیصد کے اضافے کے ساتھ 21.77 ملین تک پہنچ گئی، دیگر کارڈز کے مقابلے میں ڈیبٹ کارڈز کی نمو سب سے زیادہ یعنی تقریباً 5.41 فیصد ہوئی جس سے ڈیبٹ کارڈز کی مجموعی تعداد 19.57 ملین ہوگئی اور ڈیبٹ کارڈز کا حصہ پلاسٹک کارڈز کی مجموعی تعداد میں سب سے زیادہ یعنی 89.94 فیصد ہوگیا۔ریویو کے مطابق دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں ڈیبٹ کارڈز سے ہونے والی ٹرانزیکشنز بھی حجم اور مالیت میں بڑھ گئیں جو بالترتیب6.2 فیصد اور 8.82 فیصد ہیں۔ ریویو میں کہا گیا کہ دوسری سہ ماہی کی نسبت جنوری تا مارچ تمام ای بینکاری ٹرانزیکشنز میں موبائل ٹرانزیکشنز تیز ترین رفتار سے بڑھیں، حجم کے لحاظ سے ٹرانزیکشنز 22.84 فیصد بڑھ کر 1.12 ملین تک پہنچ گئیں جودوسری سہ ماہی میں 0.91 ملین تھیں۔ اسی طرح موبائل ٹرانزیکشنز کی مالیت میں بھی رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں تیسری سہ ماہی میں تیزی سے اضافہ ہوا، ٹرانزیکشنز کی مالیت 30.66 فیصد بڑھ کر 7.3 ارب روپے ہوگئی جبکہ دوسری سہ ماہی میں 5.6 ارب روپے رہی تھی۔

تبصرے بند ہیں.