ایچ ای سی ڈرامے کر رہا ہے، ڈگریوں کی جلد تصدیق کرے، سپریم کورٹ

اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کے الزام میں سابق وفاقی وزیر لیاقت بھٹی کو ضمنی انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا۔ جبکہ ثمینہ خاور حیات اور غلام سرور خان سمیت متعدد افرادکو نوٹس جاری کر دیے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اسناد کی تصدیق میں تاخیر پر ایچ ای سی پر برہمی کا اظہارکیا اور حکم دیاکہ ایچ ای سی سابق پارلیمنٹیرینز اور ممبران صوبائی اسمبلیوں کی ڈگریوں کی تصدیق کیلیے فوری اقدامات کرے جبکہ تعلیمی اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایچ ای سی کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایچ ای سی نے دہرا معیار اپنایا ہے، بااثر اراکین پر ہاتھ نہیں ڈالتا۔ جسٹس اعجاز احمد چوہدری نے کہاکہ ایچ ای سی ڈرامے بازی کر رہا ہے، فاضل جج نے کہا کہ جو اراکین تصدیق کیلیے اسناد پیش نہیں کرتے ان کی اسنادکو جعلی قرار دیدیا جائے۔ عدالتی حکم میں کہا گیا کہ ایچ ای سی 2ہفتے میں لیاقت بھٹی کی تمام ڈگریوںکی تصدیق کرکے آگاہ کرے اورتمام تعلیمی ادارے ڈگریوں کی تصدیق میں ایچ ای سی کی معاونت کریں۔ ثمینہ خاور حیات کے حوالے سے ایچ ای سی نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ان کی جو اسناد بھیجی تھیں وہ جعلی ثابت ہوئی ہیں تاہم ثمینہ خاور حیات نے اعتراض کیا ہے کہ یہ اسناد ان کی نہیں بلکہ کسی ثمینہ سلیم کی ہیں۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر لیگل کو اس کیلیے آج تک وقت دینا چاہا تو ثمینہ خاورکے وکیل طارق محمود نے اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ انھیںسنا جائے پھر فیصلہ کیا جائے، الیکشن کمیشن ان کے حق میں فیصلہ دے چکا ہے پھر بار بار ٹرائل کیا جارہا ہے۔جبکہ ان کے موکل کی اسنادبھی درست ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ریکارڈ آجائے تو آپ کو سنیں گے تاہم طارق محمود نے کہاکہ میرا بنیادی آئینی حق متاثر ہو رہا ہے، انصاف اوپر سے نہیں نیچے سے ہوتا ہے ،آپ نے ذہن بنایا ہوا ہے اگر آپ نے سنے بغیر فیصلہ کرنا ہے تو ہم گھر چلے جاتے ہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ آپ اونچی آواز میں بات نہ کریں تو طارق محمود نے کہاکہ مجھے سنے بغیر فیصلہ کر رہے ہیں تو پھر میں کیا کروں تاہم عدالت نے ریکارڈ پیش کرنے کیلیے الیکشن کمیشن کو آج تک مہلت دیدی۔ عدالت نے میر بادشاہ قیصرانی کو نوٹس جاری کردیے جبکہ ن لیگ کے گوجر خان سے رکن پنجاب اسمبلی شوکت عزیز بھٹی خود پیش ہوئے اور بتایا کہ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائرکی گئی جس کا فیصلہ ان کے حق میں ہوا تاہم ٹرائل کورٹ میں فوجداری کارروائی کے حوالے سے اپیل سپریم کورٹ کے دوسرے بینچ میں زیر سماعت ہے جس پر عدالت نے اس کیس کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ عدالت نے غلام سرور خان، نادر مگسی، خواجہ محمد اسلام اورکرم داد واہلہ کو بھی نوٹس جاری کردیے ہیں۔ سید علی شاہ کے مقدمے میں عدالت نے لاہورہائیکورٹ کوایک ہفتے میں فیصلہ سنانے کاحکم دیا۔ فاضل بینچ نے سیالکوٹ سے اغوا، بھٹہ مزدوروں کے کیس میں جھوٹا بیان داخل کرانے پر آئی جی پنجاب کو ڈی پی او سیالکوٹ گوہر نصیر کے خلاف کارروائی کرکے آج آگاہ کرنے کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ بصورت دیگر عدالت خود فیصلہ کرے گی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے آڈٹ سے انکارکرنے والی سرکاری کمپنیوں اورکارپوریشنوں سے متعلق مقدمے کی سماعت 22جولائی تک ملتوی کردی۔ آئی این پی کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے خیبر پختونخوا میںگزشتہ 10 سال سے کنٹریکٹ پر کام کرنے والی 80 خاتون لیکچرارزکو مستقل کرنے کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمدکیلیے حکومت کو2 ہفتے کی مہلت دیدی۔

تبصرے بند ہیں.