ایم کیوایم کا سندھ اسمبلی میں اپنے ارکان کے نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے پراحتجاج

کراچی: سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم نے10ارکان اسمبلی کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے پرکرتے ہوئے تحریک استحقاق پیش کردی۔ اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی صدارت میں سندھ اسمبلی میں اجلاس جاری ہے، اجلاس میں قائد حزب اختلاف فیصل سبزواری نے متحدہ قومی موومنٹ کے 10 ارکان اسمبلی کے نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیے جانے پر تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھےعوام نے منتخب کیا ہے میرے خلاف کارروائی ووٹرز کی توہین ہوگی، انہوں نے کہا کہ پولیس کے مطلوب فہرستوں میں فیصل سبزواری، ڈاکٹر صغیر ،ارتضیٰ فاروقی، عظیم فاروقی، کامران فاروق، ریحان ظفر اور اشفاق منگی شامل ہیں، تاثر دیا گیا ہے کہ ان افراد کو گرفتار کرلیا جائے تو امن قائم ہوجائے گا، ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کے نام دہشت گردی کی فہرست مین شامل کرنا ان نام نہاد عناصرکا کارنامہ لگتا ہے جنہوں نے مہاجرری پبلکن آرمی کا معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ڈاکٹر سکندرمیندھرو نے تحریک کے ساتھ مطلوبہ فہرست فراہم نہ کرنے پر تحریک استحقاق کو قواعد کے برخلاف قراردیا، صوبائی وزیر شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ متحدہ کے ناموں والی فہرست تسلیم نہیں کرتے یہ فہرست سندھ حکومت نے نہیں ایجنسیوں نے بنائی ہے، ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈرسید سرداراحمد اورخواجہ اظہارنے معاملہ اسپیشل کمیٹی کے سپرد کرنے جبکہ سرکاری بینچوں نے تحریک استحقاق واپس لینے پر اصرارکیا، بحث ومباحثے کے بعد ایم کیو ایم نے تحریک واپس لے لی۔ واضح رپے کہ سندھ پولیس کو انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے ایک فہرست موصول ہوئی ہے جس میں گرفتاری کے لئے ایم کیو ایم اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت دوسری سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاری کے نام درج ہیں۔

تبصرے بند ہیں.