ایف بی آر، تبادلوں کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے کا سخت نوٹس

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے بورڈ کے ممبران، چیف کمشنرز، چیف کلکٹرز،کلکٹرز اور ڈائریکٹر جنرلز سمیت دیگرحکام کی طرف سے ایف بی آر ہیڈ کوارٹر اور فیلڈ فارمشنز میں افسروں و اہلکاروں کے تبادلوں کے بارے میں بورڈ کے احکامات اور ہدایات پر عملدرآمد نہ کرنے کا سختی سے نوٹس لے لیا ہے اور کہا ہے کہ بورڈ کے احکامات اور ہدایات پر عملدرآمد نہ کرنے سے سروس ڈسپلن اور ایف بی آر کی اتھارٹی تباہ ہورہی ہے جسکی کسی طور پر اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ حکام کو واررنگ دی ہے کہ آئندہ فوری عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائیگی جبکہ اس حوالے سے دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے تمام بورڈ ممبران،چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو،چیف کلکٹرز،کلکٹرز اور ڈائریکٹرز جنرل کو لکھے جانیوالے لیٹر نمبری 13(I)/S-MIR/2013(Pt) میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے متعلقہ بورڈ ممبران اور حکام کی مشاورت کے ساتھ جن افسروں اور اہلکاروں کے تبادلے کیے جاتے ہیں متعلقہ ممبران،چیف کمشنرز،چیف کلکٹرز،کلکٹرز اور ڈائریکٹر جنرلز سمیت دیگرحکام کی طرف سے بورڈ کی طرف سے تبدیل کیے جانیوالے ان افسران کو فوری طور پر چھوڑا نہیں جاتا ہے لیٹر میں کہا گیا ہے کہ ایف بی کے ممبران ،چیف کمشنرز،چیف کلکٹرز،کلکٹرز اور ڈائریکٹر جنرلز سمیت دیگرحکام کی طرف سے بورڈ کے احکامات اور ہدایات پر عملدرآمد نہ کرنے سے سورس ڈسپلن اور ایف بی آر کی اتھارٹی تباہ ہورہی ہے جسکی کسی طور پر اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔لیٹر میں تمام ممبران اور حکام کو آگاہ کیا گیا ہے کہ افسران و اہلکاروں کے تبادلوں کے حوالے سے ایف بی آر نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ ایف بی آر کی طرف سے جن افسروں اور اہلکاروں کی تقرری و تبادلے کے احکامات جاری کیے جائیں گے متعلقہ ممبر اور افسر کو فوری طور پر اس تبدیل کیے جانیوالے افسر کو چارج چھوڑنے کی اجازت دینا ہوگی اور جو افسر ایسا نہیں کرے گا اسکے خلاف انضباطی کاروائی عمل میں لائی جائیگی لیٹر میں مزید کہا گیا ہے کہ کوئی بھی بورڈ کی طرف سے تبدیل کیے جانیوالے افسران کی تبادلہ رکوانے کیلیے کوششوں کی حوصلہ افزائی نہ کرے اور تبدیل کیے جانیوالے کسی بھی افسر کا کوئی عُذر قبول نہ کیا جائے تاہم اگر کسی کنٹرولنگ افسرکا کوئی مسئلہ ہے تو بھی وہ ایک مرتبہ ایف بی آر کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے تبدیل کئے جانیوالے افسر کو چھوٹ دے لیکن بعد انتظامی طریقے سے اسے حل کرلیا جائیگا مگر بورڈ کے احکامات پر ہر صورت عملدرآمد کیاجائے

تبصرے بند ہیں.