ایس ای سی پی نے بھی بجٹ تجاویز ایف بی آر کو بھیج دیں
اسلام آباد: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے کارپوریٹ سیکٹر اور کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کیلیے اپنی ذمے داریاں نبھا رہا ہے اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ کمیشن نے ٹیکس ریجیم میں اصلاحات کیلیے اپنی تجاویز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ارسال کردیں۔ کمیشن سے جاری بیان کے مطابق بجٹ سے متعلق ان تجاویز کا مقصد کیپٹل مارکیٹ، کارپوریٹ و این بی ایف سی سیکٹرز کو فروغ دینے کے ساتھ مالیاتی رکاوٹوں کو دور کرنا ہے، ساتھ ہی ملکی ترقی کیلیے ان شعبوں کی جانب سے قومی خزانے کیلیے مساویانہ حصے کو یقینی بنانا ہے، بجٹ تجاویز کا بنیادی مقصد کارپوریٹ ٹیکس ریٹس میں کمی کے ذریعے معیشت کو دستاویزی بنانے، میوچل وپنشن فنڈز کے ذریعے بچتوں اور ہولڈنگ کمپنی اسٹرکچر کے فروغ کے ساتھ مختلف شعبوں کو رکاوٹوں کے خاتمے کے ذریعے یکساں مواقع کی فراہمی ہے۔بیان کے مطابق کمیشن طویل عرصے سے کارپوریٹ ٹیکس ریٹ میں کمی پر زور دے رہا ہے تاکہ بین الاقوامی ٹیکسیشن رجحانات کے تحت کارپوریٹ سیکٹر کی گروتھ اور معیشت کو دستاویزی بنانے کی حوصلہ افزائی کی جا سکے، ایس ای سی پی نے ایف بی آر کو کارپوریٹ ٹیکس ریٹس میں بتدریج کمی لانے کے ساتھ ایسوسی ایشن آف پرسنز (اے اوپیز) کیلیے ٹیکس ریٹ میں اضافے کی تجویز دی ہے، لسٹڈ کمپنیوں کے ڈیویڈنڈ کی تقسیم کیلیے مالیاتی ترغیب کی بھی سفارش کی گئی ہے جس میں اپنے منافع کا کم ازکم 30 فیصد تقسیم نہ کرنیوالی کمپنی پر نارمل ریٹ سے 3 فیصد زیادہ ٹیکس تجویز کیا گیا ہے۔ گروپ ریلیف وگروپ ٹیکسیشن کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں جبکہ والنٹری پنشن سسٹم کے تحت ایڈیشنل ٹیکس کریڈٹ کے دائرہ کار میں توسیع، کموڈیٹی ایکسچینج میں سونے کی ٹریڈنگ کی حوصلہ افزائی کیلیے سونے کی درآمد پر ٹیکس ریٹ کو 1 فیصد کے بجائے 25 روپے فی 10 گرام تک محدود کرنے اور ایسیٹ منیجمنٹ کمپنیوں کے کراچی، لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی سے باہر شاخیں یا سیلز آفسز کھولنے پر اخراجات کیلیے ٹیکس کریڈٹ کی فراہمی کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
تبصرے بند ہیں.