واشنگٹن (مانیٹر نگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے وزیرخارجہ مائیک پومپیو کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے کہ امریکا ایران پر جوہری ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کے جرم میں اقوام متحدہ کی کالعدم قرار دی گئی تمام پابندیوں کے حوالے سے متنازعہ اسنیپ بیک طریقہ کار کو فعال کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ سے ہمارا پرزور مطالبہ ہے کہ وہ ایران کو پابندیوں میں دی گئی چھوٹ ختم کرے اور تمام سابقہ پابندیوں کو بحال کیا جائے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹرمپ نے وائٹ ہاس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا میں نے وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مطلع کرنے کو کہا کہ امریکا ایران پر اقوام متحدہ کی معطل کی گئی تمام پابندیاں عملی طور پر دوبارہ عاید کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔اپنی پریس کانفرنس میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ایران پر اقوام متحدہ کی تمام پابندیاں فوری عاید کرے گا۔ انہیں توقع ہے کہ وہ انتخابات میں کامیابی حاصل کر لیں گے اور اس کے ایک ماہ کے اندر تہران ان کے پاس نیا معاہدہ طے کرنے کے لیے پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں میری فتح کے بعد پہلے مہینے میں ، ایران آئے گا اور ہم سے بہت جلد کسی معاہدے پر دستخط کرنے کو کہے گا کیونکہ ان کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ٹرمپ نے یہ وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نے 2015 سے ایٹمی معاہدے کی بڑی حد تک خلاف ورزی کی ہے۔ اوباما نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کیا تھا وہ احمقانہ تھا۔ یہ معاہدہ ہمارے ملک کے مفاد میں نہیں تھا۔ ایران کے پاس القاعدہ اور دہشت گرد گروہوں کی مالی مدد کے لیے اب پیسہ نہیں بچا ہے۔
تبصرے بند ہیں.