اورکزئی میں جھڑپ،3 سیکیورٹی اہلکار شہید،22 شدت پسند ہلاک،خیبر ایجنسی کی اہم چوٹیوں پو فوج کا قبضہ
اورکزئی ایجنسی کی اپر تحصیل کے شورش زدہ علاقے ماموں زئی میں سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے مابین جھڑپ میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید اور15 زخمی ہوگئے جنھیں پشاور منتقل کردیا گیا۔ دوسری جانب فورسز کی جوابی کارروائی میں 22 شدت پسند ہلاک اور 13زخمی ہوگئے۔ بارود سے بھری 2گاڑیاں بھی تباہ کردی گئیں۔ جمعے کواورکزئی ایجنسی کی اپر تحصیل کے ہیڈ کوارٹر غلجو سے 46 کلومیٹر شمال مغرب کی جانب شورش زدہ علاقے ماموں زئی میں سما بازار کے مقام پر سیکیورٹی فورسز کا ایک قافلہ کرم ایجنسی کے علاقے ڈوگر جارہا تھا کہ شدت پسندوں نے 2اطراف سے صبح 7 بجے حملہ کردیا جس میں دونوں اطراف سے ایک دوسرے پر بھاری اسلحے کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ شدت پسندوں اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپ3گھنٹے جاری رہی جس میں سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک اعلیٰ افسر سمیت 3 اہلکار شہید ہوئے جبکہ15 سے زائد شدید زخمی ہوگئے ۔سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 22 شدت پسند ہلاک اور 13 سے زائد زخمی ہوگئے۔ جھڑپ کے بعد فورسز نے ادو خیل اور اخون کوٹ میں سرچ آپریشن کیا جس میں2 درجن سے زائد بارودی سرنگیں، 80 سے زائد راکٹ گولے برآمد کرلیے۔ طالبان کے ترجمان حافظ سعید نے فورسز کو بھاری نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف خیبر ایجنسی کے علاقے میدان میں کامیاب آپریشن کیا، فورسز نے علاقے میں تمام اونچی چوٹیوں پر قبضہ کرلیا۔ سکیورٹی فورسز نے جمعے کو خیبر ایجنسی کے علاقے پارہ چمکنی میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن شروع کیا اور سخت مزاحمت کے بعد کرم ایجنسی میں محمدی چوٹی اور حیدر کنڈائو پر قبضہ کرلیا آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوںنے سیکیورٹی فورسز کو تمام تر حمایت کی یقین دہانی کرائی اور مدد فراہم کی ۔اے پی پی کے مطابقسوات کی تحصیل چارباغ کے علاقے اشاربنڑ میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے مشترکہ سرچ آپریشن 2 مطلوب شدت پسند گرفتار اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔
تبصرے بند ہیں.