سائوتھمپٹن (سپو ر ٹس ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنربلے باز عابد علی نے کہا ہے کہ انگلینڈ میں کھیلنا مشکل ٹاسک اور بڑا چیلنج تھا ،پہلے دورے میں بہت کچھ سیکھا ہے ،مجھے چیلنجز پسند ہیں، یہاں کھیلنے کی بہت تیاری کی ہوئی تھی ،مجھے علم تھا کریز پر رک کر کھیلنا زیادہ ضروری ہے، اس کی کوشش بھی کی ،بدقسمتی سے کوئی لمبی اننگز نہ کھیل سکا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ٹیم نے جو پلان دیا ہے اس کے مطابق کھیلنے کی کوشش کی ہے، پلان یہی تھا کہ کہ وکٹ پر زیادہ سے زیادہ رکنا ہے، سیریز میں اسی پلان کے مطابق کھیلنے کی کوشش کی ہے، اس میں کامیاب بھی ہو ئے اور مزید لمبی اننگز بھی کھیلی جا سکتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ میں کھیلنا مشکل ٹاسک تھا اور ایک بہت بڑا چیلنج تھا کیونکہ یہاں کنڈیشنز آسان نہیں ہو تیں، میرا یہ پہلا انگلینڈ کا دورہ تھا اور میں سمجھتا ہوں کہ میں نے یہاں آکر بہت کچھ سیکھا ہے۔عابد علی نے کہا کہ انگلینڈ کا بولنگ اٹیک دنیا کے بہترین بولنگ اٹیک میں سے ایک ہے، اس بولنگ اٹیک کو کھیلنا ایک چیلنج ہے اور مجھے چیلنجز پسند ہیں، میں نے یہاں کھیلنے کی بہت تیاری کی ہوئی تھی اور مجھے علم تھا کہ کریز پر رک کر کھیلنا زیادہ ضروری ہے، اس کی کوشش بھی کی لیکن بدقسمتی سے کوئی لمبی اننگز نہ کھیل سکا۔انہوں نے کہا کہ انگلینڈ میں، میں نے ہی نہیں سب بیٹسمینوں نے اچھا کھیلنے کی کوشش کی ہے، اظہر علی نے پہلی اننگز میں غیر معمولی بیٹنگ کی جبکہ بابرا عظم ورلڈ کلاس ہیں، ہم ٹیسٹ میچ بچائیں گے بھی اور بہترین کرکٹ کھیلیں گے۔ عابد علی نے کہا کہ انگلینڈ میں وقت گزرنے کا پتہ ہی نہیں چلا، ہم کھلاڑی آپس میں باتیں کرتے ہیں کہ کتنی تیزی سے وقت گزر گیا، بائیو سیکیور ماحول کی وجہ سے مشکل پیش نہیں آئی، سب کھلاڑیوں نے انجوائے کیا اور کرکٹ پر فوکس کیا جب کہ دماغی طور پر کسی دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
تبصرے بند ہیں.