انگلش کرکٹ ٹیم پھر بال ٹیمپرنگ الزام کی زد میں آگئی

کارڈف: انگلینڈ کی ٹیم ایک بار پھر بال ٹیمپرنگ الزامات کی زد میں آگئی، سابق کپتان کپتان باب ولس نے دعویٰ کیا ہے کہ سری لنکا سے میچ میں ایک کھلاڑی نے گیند کو کھرچا تھا۔ امپائر علیم ڈار نے شک ہونے پر گیند تبدیل کی۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم ایک بار پھر بال ٹیمپرنگ کے الزامات کی زد میں آگئی اور اس بار یہ الزامات کسی دوسرے ملک نے نہیں بلکہ ان کے اپنے ہی ایک سابق کپتان باب ولس نے عائد کیے ہیں، ان کا دعویٰ ہے کہ جمعرات کو سری لنکا کے خلاف میچ میں گیند کی ساخت جان بوجھ کر خراب کی گئی، اسی لیے علیم ڈار اور ان کے ساتھی فیلڈ امپائر بلی باؤڈن نے گیند تبدیل کردی۔ ولس نے کہا کہ علیم ڈار اچھی طرح جانتے تھے کہ کس نے انگلینڈ کے لیے گیند کو کھرچا، اسی وجہ سے گیند تبدیل کردی گئی، میں بھی اس کھلاڑی کا نام نہیں لینا چاہتا، کبھی آپ نے سنا ہے کہ کسی بیٹنگ سائیڈ یا پھر امپائر نے گیند کی ساخت خراب ہونے کے بارے میں کوئی شکایت کی ہو؟۔ واضح رہے کہ آئی سی سی کے موجودہ ون ڈے انٹرنیشنل قوانین کے تحت ہر اننگز میں دونوں اینڈز سے الگ الگ سفید بالز استعمال ہوتی ہیں جوکہ کسی بھی قانونی وجہ کی بنیاد پر تبدیل کی جاسکتی ہیں جیسا کہ بیٹسمینوں کی جانب سے جارحانہ ہٹنگ کی وجہ سے گیند کی ساخت تبدیل ہوجانا اور اکثر گیند کی تبدیلی کے درخواست فیلڈنگ سائیڈ ہی کرتی ہے تاہم جمعرات کو سری لنکا کے سابق کپتان کمارسنگاکارا نے اس وقت گیند کے بارے میں شکایت کی جب ان کی ٹیم دو وکٹ پر 119 رنز پر کھیل رہی تھی جبکہ انھیں 294 رنز کا ہدف حاصل کرنا تھا۔

تبصرے بند ہیں.