اوپر موجود تصویر دیکھیں اور اندازہ لگائیں کہ انٹرنیٹ کی دنیا میں اس کی دھوم کیوں ہے۔کیا کوئی اندازہ ہوا؟ اگر نہیں تو بڑے جھٹکے کے لیے تیار ہوجائیں جس کا سامنا ہزاروں انٹرنیٹ صارفین کو ہوچکا ہے۔درحقیقت آپ کی طرف دیکھنے والا یہ چہرہ حقیقی نہیں بلکہ ان رئیل انجن ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے بنایا گیا ہے۔اس ٹول کو حقیقی نظر آنے والے ڈیجیٹل دنیا کے انسانوں یا ورچوئل افراد تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔کرافٹون کو ویسے تو پب جی گیم کے لیے جانا جاتا ہے مگر اب اس کی جانب سے ایک مختلف شعبے میں قدم رکھتے ہوئے ورچوئل لڑکی کو تیار کیا گیا ہے جسے اینا کا نام دیا گیا ہے۔کمپنی کے مطابق اینا اس کے ویب 3 ایکو سسٹم کے قیام میں مددگار ثابت ہوگی۔کمپنی نے بتایا کہ ہمیں توقع ہے کہ اینا دنیا بھر کے نوجوانوں کی توجہ کھینچ کر مقبول ہوسکے گی۔یہ ورچوئل لڑکی مستقبل قریب میں اپنا میوزک ٹریک بھی ریلیز کرے گی اور کمپنی کے مطابق انٹرٹینمنٹ اور ای اسپورٹس کے مختلف شعبوں میں کارآمد ثابت ہوسکے گی۔ویسے یہ تصور نیا نہیں، اس طرح کے ڈیجیٹل کردار پہلے بھی میوزک ویڈیوز سے لے کر ویڈیو گیمز میں نظر آچکے ہیں۔مگر کرافٹون کمپنی ٹیکنالوجی کے اس شعبے میں قدم رکھ کر ممکنہ طور پر اپنی گیمز کے کرداروں کو زیادہ بہتر بنانا چاہتی ہے۔کمپنی نے بتایا کہ اینا کے بارے میں مزید تفصیلات رواں برس کسی وقت جاری کی جائیں گی۔
تبصرے بند ہیں.