اروے کی نوبیل کمیٹی کے مطابق انسانی حقوق کے لیے سرگرم بیلا روس کے ایلس بیالیٹسکی، روسی انسانی حقوق کے ادارے میموریل اور یوکرین کے انسانی حقوق کے گروپ سینٹر فار سول لبرٹیز کو مشترکہ طور پر امن کا نوبیل انعام دیا جارہا ہے۔
کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ امن کے نوبیل انعام جیتنے والے ادارے اور سماجی کارکن اپنے اپنے ممالک میں سول سوسائٹی کی نمائندگی کرتے ہیں، جو وہاں متعدد برسوں سے شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے کام کررہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ان تینوں نے جنگی جرائم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور طاقت کے بہیمانہ استعمال کے خلاف زبردست کام کیا ہے، جبکہ امن اور جمہوریت کے لیے ان کا کام قابل قدر ہے۔
خیال رہے کہ امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزد افراد یا اداروں کے ناموں کو خفیہ رکھا جاتا ہے مگر اس سال 343 نام جمع کرائے گئے تھے جن میں 251 افراد اور 92 مختلف ادارے تھے۔
BREAKING NEWS:
The Norwegian Nobel Committee has decided to award the 2022 #NobelPeacePrize to human rights advocate Ales Bialiatski from Belarus, the Russian human rights organisation Memorial and the Ukrainian human rights organisation Center for Civil Liberties. #NobelPrize pic.twitter.com/9YBdkJpDLU— The Nobel Prize (@NobelPrize) October 7, 2022
امن انعام کے اعلان سے قبل ہی خیال کیا جارہا تھا کہ اس سال یہ اعزاز یوکرین پر روسی جنگ کے حوالے سے دیا جاسکتا ہے۔
گزشتہ سال نوبیل امن انعام دو صحافیوں فلپائن کی ماریہ ریسا اور روس کے دمتری مراتوف کو دیا گیا تھا۔
دونوں صحافیوں کو امن کا نوبیل انعام اظہار رائے کی آزادی کے لیے بھرپور کوششوں پر دیا گیا تھا۔
تبصرے بند ہیں.