اسلام آباد:
پاکستان نے امریکی وفد پر واضح کیا کہ امریکا کی ہر ڈیمانڈ پوری نہیں کر سکتے، پاک امریکا تعلقات میں مشترکہ مفادات کو مدِنظر رکھا جائے گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق وفود کی سطح پر مذاکرات میں امریکا کی جانب سے ایک مرتبہ پھر ”ڈومور“ کا مطالبہ کیا گیا لیکن پاکستان نے امریکی وفد کے سامنے ٹھوس موقف رکھا اور واضح کر دیا کہ امریکا کی ہر ڈیمانڈ پوری نہیں کر سکتے، پاک امریکا تعلقات میں مشترکہ مفادات کو مدِنظر رکھا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان سے امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کی ملاقات میں افغانستان کی صورتحال اور افغان امن سے متعلق بھی بات چیت کی گئی جبکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ اور اس میں پاکستانی کردار پر بھی گفتگو کی گئی۔ وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کیا جائے۔ امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے عمران خان کو وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
اس اہم ملاقات میں پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی بھی شریک تھے۔
امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو پاکستانی وزیرِاعظم عمران خان اور ان کے وفد سے ملاقات کے بعد بھارت کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں۔
امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتاتا کہ انہوں نے پاکستانی وزیرِاعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں سفارتی اور فوجی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی بات چیت کی، ان ملاقاتوں میں میرے ساتھ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل جوڈنفورڈ بھی موجود تھے۔
اس سے قبل پاکستان اور امریکا کے وزرائے خارجہ کی قیادت میں وفود کی سطح پر مذاکرات ختم ہوئے جو 40 منٹ تک جاری رہے۔ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی پاکستانی وفد کی قیادت کی جبکہ مائیک پومپیو اور جنرل جوزف کے ہمراہ 4 رکنی امریکی وفد بھی اجلاس میں شریک ہوا۔ اجلاس میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
ادھر سفارتی ذرائع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کیساتھ ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات اور افغانستان سمیت خطے میں امن و امان کی صورتحال پر بات کی گئی، پاکستان نے امریکہ سے کولیشن سپورٹ فند کی رقم روکے جانے کا معاملہ بھی اٹھایا۔
تبصرے بند ہیں.