اقتصادی کونسل نے1155ارب کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دیدی
اسلام آ باد: قومی اقتصادی کونسل نے اگلے مالی2014-13 کیلیے109.2 ارب روپے غیر ملکی امداد کے حامل 1155 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ اور سالانہ ترقیاتی منصوبے کی منظوری دیدی ہے۔ وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 540 اورصوبوں کا 615 ارب روپے ہوگا، سالانہ ترقیاتی منصوبے میں تجارتی خسارے کا ہدف 16 ارب 66 کروڑ 67 لاکھ ڈالر ، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 2 ارب 90 کروڑ20 لاکھ ڈالر، برآمدات کا ہدف 26 ارب 59 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ، درآمدات کا ہدف 43 ارب 25 کروڑ 90 لاکھ ڈالر اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھجوائی جانیو الی ترسیلات زر کا ہدف 15 ارب 8 کروڑ 20 لاکھ ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔ پیر کو قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت وزیراعظم آفس میں ہوا ۔وزیر اعظم نے وزیر منصوبہ بندی کی 3 ٹریلین روپے مالیت کی جاری ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لیکر31جولائی2013 تک سفارشات پیش کرنے اور جاری اسکیموں پر عملدرآمد کیلیے روڈ میپ تیار کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے وزیر پانی وبجلی کو بھی ہدایت کی ہے کہ بلوچستان کو اضافی بجلی فراہم کرنے کیلیے طریقہ کار طے کیا جائے۔ کونسل نے صوبوں کو فنڈز کے اجرا کا عمل بہتر بنانے کیلیے وزیر منصوبہ بندی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جس کے ارکان میں وزرائے اعلیٰ شامل ہوں گے۔ دستاویز کے مطابق اگلے مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں109.2 ارب روپے غیر ملکی امداد شامل ہے ۔ وزارتوں اور ڈویژنوں کیلیے410 ارب ،کارپوریشنز بشمول واپڈا اور این ایچ اے کیلیے114.2 ارب، تعمیر پاکستان پروگرام کیلیے 5ارب اور ایرا کیلیے10 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔ انفرااسٹرکچر سیکٹر کیلیے271 ارب ، سماجی شعبے کیلیے 135ارب اور متفرق ترقیاتی منصوبوں کیلیے14 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ۔ گلگت بلتستان، فاٹا اور آزاد جموں و کشمیر میں ترقیاتی منصوبوں کیلیے43 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پیپلز ورکس پروگرام کیلیے کوئی رقم مختص نہیں کی گئی ہے۔پاکستان نیو کلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کیلیے 31کروڑ 60 لاکھ ، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کیلیے 52 ارب30 کروڑ،منصوبہ بندی ڈویژن کیلیے10 ارب 65کروڑ 86 لاکھ،داخلہ ڈویژن کیلیے6 ارب 25کروڑ 92لاکھ، ریلوے ڈویژن کیلیے30 ارب 96کروڑ 49لاکھ، ریونیو ڈویژن کیلیے 53 کروڑ 33لاکھ اور واٹر اینڈ پاور ڈویژن کیلیے57.84 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی۔ اے پی پی کے مطابق اقتصادی کونسل نے نئے مالی سال کیلیے مجموعی طور پر ایک کھرب 15 ارب 50 کروڑ روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی۔ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہا کہ توانائی کے منصوبے ہماری ترجیح ہوں گے جس کیلیے 107 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ واپڈا اور پیپکو توانائی منصوبوں پر 118 ارب روپے خرچ کریں گے۔ دیامیر بھاشا ڈیم کی زمین کی خریداری کیلیے 17 ارب، بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلیے 8.2 ارب، نیلم جہلم پن بجلی پروجیکٹ کیلیے 25 ارب،تربیلا توسیعی منصوبے کیلیے 14 ارب ، کراچی میں نیوکلیئر انرجی کیلیے 10 ارب، چشمہ 3اور 4 کیلیے 42 ارب روپے رکھے گئے ہیں
تبصرے بند ہیں.