افواج پاکستان کیلئے اچھا ہے کہ کوئی اہل اور بے داغ شخص اس کا سربراہ بنے: مریم نواز

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہےکہ افواج پاکستان کے لیے بھی اچھا ہے کہ کوئی اہل اور ایسا شخص جس پر کوئی داغ نہ ہو وہ فوج کا سربراہ بنے تاکہ افواج پاکستان کو لوگ سلیوٹ کریں۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ’نیب کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں، اگر ثبوت ہوتا تو دس مہینے بڑا عرصہ ہوتاہے لیکن کبھی نیب کو کورونا ہوتا ہے تو کبھی وکیل بدلتے ہیں، آج بھی ان کے وکیل نہیں آئے، نیب کے پاس کوئی سراغ نہیں، اگر نیب کے پاس ثبوت نہیں‘۔انہوں نے کہا کہ ’اگر میرے خلاف کوئی ثبوت ہے تو مجھے سزا دیں، اگر ثبوت نہیں توعدلیہ سے درخواست ہے کہ نیب کی اس زیادتی کا نوٹس لیں، کسی کو اجازت نہیں دوں گی کہ اس طرح مریم بنام اسٹیٹ کی آوازیں لگیں، ثبوت دینے کی بات آئے تو نیب پتلی گلی سے نکل جائے‘۔گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ’جس کے پاس چار سال میں چار سیکنڈ اپنی کارکردگی پر بات کرنے کے لیے کچھ نہیں، جس کا دامن کارکردگی سے خالی ہو، 25 ہزار ارب کے قرضوں کا ریکارڈ بنایا لیکن اس کے باوجود ایک اینٹ نہیں، تب تو سازش، خط اور مراسلے کی ضرورت پڑتی ہے‘۔مریم نواز نے مزید کہا کہ ’جتنی بڑی سازش عمران کی شکل میں پاکستان سے ہوئی، اس کے عوام کے خلاف ہوئی، اتنا تو کوئی پاکستان کے ساتھ نہیں کرسکتا تھا، آج ڈاکٹر اسرار اور شہید حکیم سعید کی بات یاد آرہی ہےکہ عمران کو ملک کو خراب کرنے کے لیے تیار کیا جارہا ہے، مجھے وہ بات آج سمجھ آئی‘۔ان کاکہنا تھا کہ ’قوم جانتی ہے جس انسان نے پاکستان کے عوام سے اس کی روٹی، آٹا اور چینی چھین لی، اس کی معیشت کو آئی سی یو میں پہنچایا، دوست ممالک کو دشمنوں کی صف میں دھکیل دیا، وہ خطرناک نہیں ہوگا تو کیا ہوگا‘۔لیگی رہنما نے کہا کہ ’چار سال میں معیشت برباد کرنے والے ذمہ داری چار ہفتوں کی حکومت پر ڈال رہے ہیں، چار سال میں 105 سے 189 میں ڈالر پہنچایا، پہلے اس کا حساب دو، آئل ڈیزل کی قیمت کو روکے رکھا کیونکہ آپ کو نظر آرہا تھا کہ آپ کی حکومت جارہی ہے، آپ نے ملک کو دیوالیہ ہونے کے قریب لا کھڑا کیا، انہیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرم نہیں آتی‘۔مریم نواز نے کہا کہ ’جب کرکٹ کے میدان سے کسی کھلنڈرے کو حکومت میں پہنچائیں گے تو وہ یہی کرےگا، اسے نہیں پتا کہ معیشت کس چیز کا نام ہے، چار سال میں پاکستان کو چار سو سال پیچھے کرگیا، اب ہماری حکومت اور اتحادیوں کو دیکھنا چاہیے کہ عمران کے گناہوں کا ٹوکرا اپنے سرپر نہیں اٹھانا چاہیے، انہیں عوام میں جاکر جواب دینے دیں ان کی کارکردگی کیا ہے‘۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی افواج ہمارے لیے محترم ادارہ ہے، پوری قوم پاکستان کے استحکام اور حفاظت کے لیے افواج پاکستان کو دیکھتی ہے، پاکستان کی افواج کا سربراہ ایک ایسے انسان کو ہوناچا ہیے جو ہر قسم کی تنقید اور شک و شبے اور اس کی ریپوٹیشن بے عیب ہونی چاہیے، یہ عوام، ملک اور افواج پاکستان کے لیے بھی اچھا ہے‘۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’افواج پاکستان کےلیے بھی اچھا ہے کہ کوئی اہل اور ایسا شخص جس پر کوئی داغ نہ ہو وہ فوج کا سربراہ بنے تاکہ افواج پاکستان کو لوگ سلیوٹ کریں‘۔

تبصرے بند ہیں.