افغان میڈیا کے مطابق امام مسجد مولوی مجیب انصار نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد جیسے ہی مسجد سے باہر نکلے تو زوردار دھماکا ہو گیا۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں مولوی مجیب انصار بھائی سمیت جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کے ساتھ گارڈز اور دیگر شہری بھی موجود تھے جو زخمی ہو گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق دھماکے میں مولوی مجیب انصار سمیت کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 200 افراد زخمی ہوئے تاہم سرکاری ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
کسی بھی گروپ کی جانب سے تاحال دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے تاہم افغان سکیورٹی ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دھماکے کے پیچھے داعش کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔
دھماکے کے بعد طالبان سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیر لیا ہے جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
تبصرے بند ہیں.