اسلام آباد:
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی میں وزیر منصوبہ بندی اسدعمر نے سابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال پر بننے والے نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے میں نیب ریفرنس کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ احسن اقبال کے حلقے میں منصوبہ شروع ہونے کی بنیاد پر کیس بنایا گیا تومیرے خیال میں یہ نیب ریفرنس نہیں بنتا۔
قائمہ کمیٹی کی جانب سے کناری ڈیم کی مشینری کی وجہ سے خراب ہونیوالی سڑکوں اور متاثرین سے متعلقہ معاملات پرصالح محمد کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی، قائمہ کمیٹی میں دیا میر بھاشا ڈیم میں تاخیر پر لاگت بڑھنے اور پرانے پی سی ون پر ہی منصوبہ شروع کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
جنید اکبر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی کا اجلاس ہوا،جس میں احسن اقبال نے کہاکہ میرے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کا ریفرنس ہے،یہ منصوبہ 2009 میں پی پی دور میں بنا تھا،موجودہ وزیر بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے اپنے حلقے کیلیے4 منصوبے منظور کرائے ،کیا ان پرریفرنس نہیں بنتا۔
اسد عمر نے کہاکہ میرے خیال میں تو اب کیا پہلے والے منصوبے میں بھی نیب ریفرنس نہیں بنتا ،احسن اقبال نے کہاکہ نارووال ریفرنس میں میرے خلاف آدھی وزارت منصوبہ بندی وعدہ معاف گواہ بنی ہوئی ہے، میرے خلاف ریفرنس یہ ہے کہ منصوبہ صوبائی شعبہ تھا اور وفاق نے اسے انجام دیا۔
احسن اقبال نے کہاکہ دیا میر بھاشا ڈیم کی اصل لاگت بڑھ چکی ہے بات بگڑتے بگڑتے یہ ایک اور نیلم جہلم بن جائیگا، اسدعمر نے کہاکہ یہ بات درست ہے ہم اس کودیکھتے ہیں۔
چیئرمین ملک نواب شیر وسیر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وزارت بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں صدر پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن عارف حسن کی خراب کارکردگی اور متنازع انتخاب پر ہٹانے کی سفارش کردی۔
تبصرے بند ہیں.